نئی دہلی،26مئی (یو این آئی) جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبہ اردو کی نمایاں خدمات کا ذکر کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر نجمہ اختر نے کہا کہ شعبہ اردو، جامعہ ملیہ اسلامیہ کو اردو دنیا میں نہایت قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے اور یہ ملک کا نمایاں شعبہ ہے۔ اس شعبے کی ایک اہم علمی شناخت اس کا مجلہ ’ارمغان‘ بھی ہے۔ یہ بات انہوں نے شعبہ اردو کے سالنامہ ’ارمغان‘ کا اجراکرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ کسی رسالے کا اپنے معیار سے مفاہمت کے بغیر پابندی سے جاری رہنا بہت اہم ہے۔ جریدہ ’ارمغان‘ کا ایک امتیاز یہ بھی ہے کہ مختلف اہم موضوعات پر اس کے کئی خصوصی شمارے اردو کے علمی حلقے میں بہت مقبول ہوچکے ہیں۔ شعبہ اردو سے کئی قومی اوربین الاقوامی شہرت کی حامل شخصیات وابستہ رہیں، جن میں پروفیسر گوپی چند نارنگ، پروفیسر شمس الرحمن فاروقی، قرۃ العین حیدر، پروفیسر سی ایم نعیم اورپروفیسر شمیم حنفی وغیرہ کے نام بہت اہم ہیں۔ شعبہئ اردو کے علمی وقار و اعتبار کے پیش نظر ہم یہ چاہتے ہیں کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کی ایک چیئر شعبہ سے مختص کی جائے جس سے کوئی ممتاز
شخصیت وابستہ ہو۔
جامعہ کے رجسٹرار پروفیسر ناظم حسین جعفری نے اظہار مسرت کرتے ہوئے کہا کہ بلامبالغہ شعبہ اردو کا شمار ملک کے ممتاز ترین اداروں میں ہوتا ہے۔ اس شعبے کی علمی اور ادبی سرگرمیاں دیگر شعبوں کے لیے مثالی نمونے کی حیثیت رکھتی ہیں۔ استقبالیہ کلمات پیش کرتے ہوئے صدر شعبہ اردو پروفیسر احمد محفوظ نے کہا کہ پروفیسر نجمہ اختر کی سربراہی میں جامعہ ملیہ اسلامیہ اور شعبہئ اردو ترقی کے منازل طے کر رہا ہے۔ وائس چانسلر کی شخصیت میں قیادت کی تمام اہم خصوصیات موجود ہیں۔وہ ”نگہ بلند سخن دلنواز جاں پُرسوز“ کی مصداق ہیں۔ اردو اور شعبہئ اردو سے انھیں خصوصی تعلق ہے۔ وہ ہمیشہ ہماری حوصلہ افزائی اور رہنمائی فرماتی ہیں۔شعبہ اردو کا قیام 1972 ء میں عمل میں آیا تھا۔ اس شعبے نے پچاس برسوں کا سفر طے کرلیا ہے۔ ہم اس موقعے پر وائس چانسلر کی سرپرستی میں اس شعبے کے شایان شان گولڈن جبلی کا جشن بھی منانے کا عزم رکھتے ہیں۔اس سال خدائے سخن میر تقی میر کی ولادت کے تین سو برس مکمل ہوچکے ہیں۔ ہم اس اہم تاریخی موقع پر تین سو سالہ جشن کا اہتمام کرنا چاہتے ہیں۔