حیدرآباد، 7؍ اگست (پریس نوٹ) : موجودہ تناظر میں اسلام ،اس کی تہذیبی و ثقافتی تاریخ اور اس کی تعلیمات کو دلائل کے ساتھ جاننا ہماری اولین ترجیح ہونا چاہیے، خصوصاً ہندوستان کے حوالے سے ہر مسلمان کے لئے اپنی تاریخ اور اپنی شناخت سے واقفیت بے حد ضروری ہے۔
ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر محمد فہیم اختر‘ صدر ‘شعبہ اسلامک اسٹڈیز‘ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے نئے تعلیمی سال کے آغاز پر ایم اے اور پی ایچ ڈی میں داخلہ لینے والے نئے طلبہ کے لئے منعقدہ اورینٹیشن پروگرام میں کیا۔
ڈاکٹر فہیم اختر نے ’’ اسلامک اسٹڈیز کا تصور اور موجودہ دور میں اس کی معنویت ‘‘ کے موضوع پر تفصیلی روشنی ڈالی۔
style="font-family: " jameel="" noori="" nastaleeq";="" font-size:="" 18px;="" text-align:="" start;"="">ڈاکٹر محمد عرفان احمد‘ اسسٹنٹ پروفیسر نے یونیورسٹی اور اس کے نئے تعلیمی نظام CBCSاور دیگر اصول و ضوابط پر روشنی ڈالی۔ شعبہ کی استاذ محترمہ ذیشان سارہ نے’ UGC NET کیوں ضروری ہے اور اسے کس طرح حاصل کیا جائے ‘کے موضوع پر طلبہ سے خطاب کیا اور کہا کہ اعلی تعلیمی اداروں کے اندر تدریس اور ریسرچ کے میدان میں آگے بڑھنے کے لئے NET انتہائی ضروری ہے۔ ڈاکٹر قدیر خواجہ ،اسسٹنٹ پروفیسر نے ’تحقیقی مضامین کس طرح لکھے جاتے ہیں‘ کے عنوان پر طلبہ سے خطاب کیا۔انہوں نے بتایا کہ کسی بھی موضوع پر تحقیق کرنے کے لئے طالب علم کے لئے ضروری ہے کہ وہ اپنے سوچنے کے دائرہ کو وسیع کرے اور کسی بھی نوع کے تعصب،خوف ،جانبداری اور نفرت جیسی چیزوں سے خود کو محفوظ رکھے۔
اس موقع پرشعبہ کے تمام طلبہ و طالبات موجود تھے۔