طلبہ کی جانب سے اکھٹا کردہ اشیا ئے ضروریہ اور کپڑوں کی ضرورت مندوں میں تقسیم
حیدرآباد ، 22 ڈسمبر ( پریس نوٹ) طلبہ میں جذ بہ ثقاوت اور ضرورت مندوں کے تئیں جذبہ ہمدردی کو پروان چڑھانے کے لئے کی ایم ایس کرئیٹیو اسکول راجندر نگر کی جانب
سے وال آف کائینڈنیس یعنی دیوار مہربانی کا انعقاد کیا گیا۔ اس مقصد کے لئے گذشتہ ہفتہ اسکول کے احاطہ میں ہفتہ بھر کے لئے ایک جگہ کا تعین کیا گیا جس کے ذریعہ طلبہ کو ترغیب دی گئی کہ وہ وہاں کھا نے پینے کی چیزیں دال، چاول تیل اور اشیا ئے ضروریہ اور روز مرہ میں استعمال میں آنے والی چیزیں جیسے صابن ، ٹوتھ پیسٹ وغیرہ جمع کریں تاکہ ان اشیاء کو بعد میں ضرورتمندوں میں تقسیم کیا جا سکے۔ اس دوران بچوں کو صدقہ کی اہمیت سے بھی واقف کرایا گیا ۔ سات دنوں پر مشتمل وال آف کائینڈنیس مہم کے پہلے ہی دن سے طلبہ میں جذبہ مہربانی دیکھا گیا ۔ طلبہ اپنے والدین کے ساتھ اس مہم میں بڑھ چڑھ کر حصّہ لیتے ہوئے دیکھے گئے- کوئی طالب علم چاول اور آٹے کے تھیلے لاکر جمع کر رہا تھا تو دوسرے طلبہ اجناس کے ساتھ دال اور خوردنی تیل کے پیاکٹس کے ساتھ ہی ساتھ دوسری اشیا معہ کپڑے جمع کر رہے تھے۔ ایثار کے جذبے سے شرسار طلبہ نے سات دنوں میں اشیاء کی ڈھیر لگا دی ۔مہم کےآخری دن ایم ایس کے طلبہ نے ان جمع کردہ اشیا ءکو راجندارنگر اور اس کے اطراف علاقوں میں ضرورت مندوں میں تقسیم کردی ۔ طلبہ نے مہم میں حصّہ لیتے ہوئے ٓاپنے
خیالات کا اظہار کیا۔ جس میں ایک طالبہ صفا نے کہا کہ ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا دینے والا ہاتھ بہتر ہے لینے والے ہاتھ سے ۔ یہ دکھاوے کے لئے نہیں ہے۔ ہمارا اصل مقصد اللہ تعالیٰ کو راضی کرنا ہے۔ وہیں آٹھویں جماعت کے ایک طالب علم محمد نے اس موقع پر کہا کہ صدقہ روح اوردل کو پاک کرتا ہے اور دماغ کو تازگی بخشتا ہے
نویں جماعت کے ایک طالب علم نےکہا کہ کھانا یا مال کی تقسیم بھی صدقہ کی ایک مثال ہے ، صدقہ کرنے سے اللہ خوش ہوتا ہے وال آف کائنڈنیس میں حصہ لے کرہمیں ذہنی سکون ملتا ہے ۔ میں ایم ایس کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ ہماری انتظامیہ نے ہمارے لئے یہ موقع فراہم کیا ۔ اس کی وجہ سے میں بہت خوش ہوں۔ مجھے خوشی محسوس ہوئی جب ہم نے یہ سامان تقسیم کیا جب ہم نے ضرورت مندوں کے چہروں پر مسکراہٹ دیکھی تو ہمیں اس مہم کو جاری رکھنے کے لیے مزید حوصلہ افزائی ملتی ہے ۔ اور ہم امید کرتے ہیں کہ یہ مہم قیامت کے دن ہمارے لیے نجات بن جائے گی۔
ایم ایس کریئٹئو اسکول کی طرف سےعملی طور پر اس مہم کے ذریعہ یہ بھی بتانا تھا کہ بہت سی چیزیں ہیں جو ہم اپنی روزمرہ کی زندگی میں استعمال نہیں کرتے ہیں لیکن اگر ہم وہ چیزیں ضرورت مندوں کو صدقہ کی شکل میں دیں تو وہ اس کا استعمال کر سکتے ہیں۔ ان کا ماننا ہے یہ تجربہ اتنا شاندار رہا ہے کہ یہ صرف ایک ہفتہ ہی نہیں انشاء اللہ یہ آگے بھی جاری رہے گا۔