حیدرآباد، 3 ستمبر (یو این آئی) سرزمین دکن ہی نہیں بلکہ برصغیر کی دو ممتاز اساتذہ کرام پروفیسر رفیق فاطمہ، سابق صدر شعبہ ¿ فارسی، عثمانیہ یونیورسٹی اور پروفیسر فاطمہ پروین، سابق صدر شعبہ ¿ اردو، عثمانیہ یونیورسٹی کا یوں اچانک یکے بعد دیگرے رخصت ہوجانا دنیائے فارسی و اردو کے لیے ایک ناقابل تلافی نقصان ہے جس کی تلافی
ناممکن نہیں تو مشکل ضروری ہے۔
اچھے اساتذہ ہونے کے ساتھ ساتھ یہ دونوں نہایت عمدہ اوصاف و کردار کی حامل شخصیات تھیں۔
ان خیالات کا اظہار پروفیسر عزیز بانو، صدر شعبہ فارسی، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے پروفیسر رفیق فاطمہ اور پروفیسر فاطمہ پروین کے انتقال پر منعقدہ ایک تعزیتی نشست کے دوران اپنے صدارتی خطاب میں کیا۔