حیدرآباد/3اگست(ایجنسی) اکثر لوگوں کو کہتے ہوئے سنا ہوگا کہ محنت کرنے والوں کی کبھی ہار نہیں ہوتی، مہاراشٹرا کے رہنے والے انصار شیخ نے اس کہاوت کو سچ کردیکھایا ہے.
انصار شیخ ansar-shaikh ہندوستان کے سب سے نوجوان آئی اے ایس افسران میں سے ایک ہے، ساتھ ہی وہ اپنے خاندان کے پہلے ایسے فرد ہے جنہوں نے گریجویشن میں ڈگری لی ہے.
سال 2016 میں انصار شیخ نے پہلے ہی امحتان میں UPSC سول سروس امتحان میں کامیابی حاصل کر کے کافی سرخیاں بٹوری ہے، انہوں نے قومی فہرست میں 361 ویں رینک حاصل کیا تھا، اس وقت انصار شیخ کی عمر 21 سال کی تھی.
انصار کا بچپن بہت مشکلوں میں گذرا، انصار کے والد کو نشے کی لت ہے، وہ شیلگاؤں کے ایک گاؤں میں رکشا چلانے کا کام کرتے ہیں، انصار کے والد نے 3 شادیاں کی ہے، انصار کی ماں انکے والد کی دوسری بیوی ہے، جو کھیتی کا کام کرتی ہے.
انصار کے والد انکی ماں کو اکثر پیٹا کرتے تھے، گھریلو تشدد اور بچپن کی شادی
جیسے ماحول میں انکا بچپن گذرا ہے، صرف 15 سال کی عمر میں انکی بہن کی شادی کردی گئی اور گھر کو چلانے کے لیے انصار سے دو سال چھوٹے انکے بھائی کو کلاس 6 سے ہی اسکول چھوڑ کر ایک چاچا کی گیراج میں کام کرنا پڑا.
انصار نے اپنی ایک تقریر میں بتایا تھا کہ ، میرے رشتہ دار میرے والدین سے کہا کرتے تھے کہ وہ لوگ مجھے کیوں پڑھا رہے ہیں اسکی کوئی ضرورت نہیں ہے، جب میں کلاس 4 میں تھا اس وقت میرے والدین نے میرے اسکول ٹیچر سے کہا تھا کہ وہ مجھے اسکول سے نکالنا چاہتے ہیں، جسکے بعد میرے اسکول ٹیچر نے میرے والدین کو بتیا کہ آپ کا بچہ پڑھائی میں بہت اچھا ہے، اسکی پڑھائی میں خرچ کرنے پر آپ کو کبھی پچھتاوا نہیں ہوگا، آپ کا بچہ آپ کی زندگی سنوارے گا، اسکول ٹیچر کی کہی وہ باتیں میرے والدین کے لیے بہت اہم تھی.
انصار نے 12ویں کلاس میں 91 فیصدی نمبر حاصل کرکے والدین کا نام روشن کیا.
آپ کو بتادیں کہ انصار شیخ نے آیئی اے ایس کے امتحان میں 275 میں سے 199 نشان حاصل کیے ہیں.