یتیم طلبہ کی حوصلہ افزائی کے لئے ایم ایس ایجوکیشن اکیڈیمی کی جانب سے سالانہ ہمت ڈے کا انعقاد
حیدرآباد ۔ یکم جنوری (پریس نوٹ) ایم ایس ایجوکیشن اکیڈیمی کی جانب سے نئے سال کے پہلا دن ہمت ڈے کے طور پر منایا جاتا ہے تاکہ اپنے تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم یتیم طلبہ کی حوصلہ افزآئی ہو۔ اس کا سلسلہ گذشتہ چار سال سےجاری ہے۔ آج منعقدہ چوتھے ہمت ڈے کے موقع پر ایم ایس ایجوکیشن اکیڈیمی کے اسکولس میں زیر تعلیم 2400 یتیم طلبہ کو ان کےوالداؤں کے ساتھ مدعو کیا گیا ۔
مہمان خصوصی معروف نوجوان سوشیل ایکٹوسٹ، قانون داں اور انلفوئنسر محمدولی رحمانی نے ایم ایس ایجوکیشن اکیڈیمی کے چوتھے ہمت ڈے کے موقع پر یتیم طلبہ سے خطاب کیا ۔ انہوں نے کہا کہ یتیم ہونا نسبت رسول ﷺہے کیونکہ رسول اللہ ﷺ بھی بچپن سے یتیم تھے ۔ اللہ نے تمام نبیوں میں رسول اللہ صلی اللہ و علیہ سلم کو فضیلت دی ہے ۔ اللہ نے جب آپ کورسول ﷺ سے منسوب ہونے کاموقع دیا ہے ۔ تو آپ سب رسول ﷺ کی تمام صفات کواپنے میں شامل کرلیں ۔ محمد ولی رحمانی نے یتیم طلبہ کومشورہ دیا کہ وہ ہمت سے کام لیں۔ انہوں نے اس سلسلہ میں اپنے حال ہی میں کئے فنڈ ریزر کے بارے بتاتے ہوئے کہا کہ یہ ایک تاریخی واقعہ ثابت ہوا جس میں انہوں نے سات دن میں سات کروڑ روپئیے جمع کئے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر اپنے کو یتیم و بے سہارہ سمجھ کر ہم ڈرتے ہیں تو یہ اس بات کی علامت ہے کہ ہمیں اللہ پر یقین نہیں ۔ بڑا خواب دیکھئے اور اللہ سے دعا کیجئے ۔ اس دینا میں پہاڑ، دریا، سمندر،جنگل اور یہ قدرت سب دینے والے ہیں صرف انسان ہی لینے والا ہے ۔اگر ہم دینے والے بن جائیں تو پھر عزت کمائیں گے۔
ہمت ڈے کے موقع پر ایم یس ایجوکیشن اکیڈیمی کے چیئرمین محمد لطیف خان نے بھی یتیم طلب کی حوصلہ افزآئی کی اور انہین اپنی زندگی کی کہانی سناکر متاثر کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ان کے والد کا سایہ بچپن میں ہی ان کے سر سے اٹھ چکا تھا ۔ ان کی والدہ نے سخت محنت کرتے ہوئے اپنے خاندان کی کفالت کی۔ اس موقع پر انہوں نے یتیم طلبہ کو سخت حالات میں بھی ہمت نہ ہارنے کا مشورہ دیا ۔ اس موقع پر انہوں نے امتیازی کامیابی حاصل کرنے والے
ایم ایس میں زیر تعلیم یتیم طلباء و طالبات کے لئے بطور انعام عمرہ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ دسویں جماعت میں 10 میں سے 10 سی جی پی اے، انٹر میڈیٹ سائنس کورسس میں 985 یا اس سے زآئد مارکس، ایم ای سی میں 980 یا اس سے زآئد مارکس، سی ای سی میں 975 یااس سے زآئد مارکس اسکور کرنے والے طلبہ کو ایم ایس ایجوکیشن اکیڈیمی کی جانب سے عمرہ کے لئے بھیجا جائے گا۔ اسی طرح آئی آئی ٹی میں داخلہ اور نیٹ میں 675 یا اس سے زآئد نشانات حاصل کرنے والے ایم ایس کے یتیم طلبہ ،کلاٹ میں کامیابی حاصل کرتے ہوئے کسی سنٹرل یونیورسٹی جیسے نلسار میں داخلہ حاصل کرنے والے ایم ایس کے یتیم طلبہ ، ایمسٹ میں سنگل ڈجٹ رینک حاصل کرنے والے ایم ایس کے یتیم طلبہ، ان تمام کو بھی عمرہ کی سعادت حا صل کرنا کا موقع فراہم کیا جائے گا ۔ ان کے علاوہ 18 ماہ میں حفظ مکمل کرنے والے ایم ایس حفظ اکیڈیمی میں زیر تعلیم یتیم طلبہ کو بھی عمرہ کاموقع دیا جائے گا۔
اس موقع پر محمد لطیف خان نے کہا کہ گذشتہ سال ایم ایس میں زیر تعلیم یتیم طلبہ کی بیوا والداؤں کے لئے باعزت و باوقار طریقہ سے روزگار حاصل کرنےWidow Empowerment Programشروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس کو حقیقت کا جامعہ پہناتے ہوئےاس کے تحت 49 بیواؤں کوایم ایس کریئٹیواسکولس میں بلا معاوضہ کینٹین شروع کرنے کی اجازت دی گئی ۔ اس کے علاوہ پرانے شہر حیدرآباد میں ایک زیبس اسکل سنٹر کے نام سے ایک تربیتی مرکز قائم کیا گیا جس میں ہمارے معاشرہ کی بیواؤں کو کمپیوٹر اسکلس ، سلوائی ، جوٹ کے بیگس کی تیاری ، ریٹیل مارکیٹینگ سکھانے اور لیٹریسی و سافٹ اسکل کے پروگرام کے تحت تربیت کا انتظام کیا گیا ہے۔
ہمت ڈے کے موقع پر سینیئر ڈائرکٹرڈاکٹرمحمد معظم حسین نے ان کا استقبال کیا۔ اس موقع پر انہوں نے جلسہ گاہ میں بیٹھے طلبہ کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ ایک دن ایسا آئے گا کہ آپ مجموعہ میں نہیں بلکہ اسٹیج پر کھڑیں ہوں گے۔ آپ کو اس مقام تک لے جانے کے لئے ایم ایس تعلیم وتربیت اور کاونسلنگ ورہبری سب کرنے کے لئے تیا ر ہے انہوں نے طلبہ کو مشورہ دیا کہ وہ ایم ایس کے بانی و چئیرمین محمد لطیف خان کو اپنا رول ماڈل بنائیں جو بچپن میں ہی یتیم ہوگئے تھے۔