حیدرآباد، 25 نومبر (پریس نوٹ) مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی ، نظامت فاصلاتی تعلیم میں بی۔ ایڈ کے علاوہ مختلف انڈرگریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ، ڈپلوما اور سرٹیفکیٹ فاصلاتی پروگراموں میں جولائی 2021-2020 سیشن کیلئے آن لائن داخلوں کی آخری تاریخ میں 30 نومبر تک توسیع کی گئی ہے۔ اس سے قبل آخری تاریخ 25 نومبر تھی۔ یہ توسیع ملک میں وبائی صورتحال اور ملک کے طول و عرض سے موصول ہونے والی نمائندگیوں کے پیش نظر کی گئی ہے۔
پروفیسر ابوالکلام، ڈائرکٹر نظامت کے بموجب یونیورسٹی میں ایم اے (اردو ، انگریزی ، تاریخ ، ہندی ، اسلامک اسٹڈیز اور عربی) ، بی ایڈ میں داخلے دیئے جارہے ہیں۔ اس کے علاوہ بی اے ، بی کام ، بی ایس سی۔ (لائف سائنسز - بی زیڈ سی اور فزیکل سائنسز - ایم پی سی) ، ڈپلوما کورسس (ٹیچ انگلش اور ترسیل عامہ و صحافت) اور سرٹیفکیٹ کورس (اہلیت اردو بذریعہ انگریزی اور فنکشنل انگلش برائے اردو داں ) میں بھی داخلے دستیاب ہیں۔
ای پراسپیکٹس اور آن لائن درخواست فارم ڈائرکٹوریٹ کی ویب سائٹ manuu.edu.in/dde پر "ADMISSIONS" پر دستیاب ہیں۔ فارم آن لائن جمع کروانے ہوں گے۔ بی ایڈ کے لیے رجسٹریشن فیس 1000 روپئے ہے اور دیگر کورسز کے لیے 300 روپئے۔
مزید تفصیلات کے لئے اسٹوڈنٹ سپورٹ سروسز یونٹ (ایس ایس ایس یو) ہیلپ لائن نمبر 040-23008463 ، 23120600 (ایکسٹیشن 2207) سے رابطہ کریں یا یونیورسٹی کی ویب سائٹ ملاحظہ کریں۔امیدوار حیدرآباد ، نئی دہلی ، کولکاتہ ، بنگلورو ، ممبئی ، پٹنہ ، دربھنگہ ، بھوپال ، رانچی ، امراوتی ، سری نگر ، جموں ، نوح (میوات)، لکھنو ¿ میں واقع مانو کے علاقائی و ذیلی علاقائی مراکز سے رابطہ بھی کرسکتے ہیں۔
بہار کے دینی مدارس کے لیے اقوام متحدہ آبادی فنڈ پراجیکٹ کی ستائش
پٹنہ میں اردو یونیورسٹی کے زیر نگرانی تربیتی پروگرام کا اختتام۔ جناب قیوم انصاری اور ندیم نور کی مخاطبت
حیدرآباد، 25 نومبر (پریس نوٹ) متبادل تدریسی طریقوں کے ذریعے مدرسوں میں ترقی پسند اور پائیدار تبدیلی لانے کے تصور کو عملی جامہ پہنانے اقوام متحدہ پاپولیشن فنڈ (یو این ایف پی اے) کی کوشش نہایت ہی قابل ستائش ہے۔ ماسٹر ٹرینرز اور سہولت کنندگان کو موثر تربیت فراہم کرنے میں مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کا تعاون قابل تقلید اقدام ہے۔ جناب عبدالقیوم انصاری، صدر نشین بہار مدرسہ تعلیمی بورڈ نے کل پٹنہ میں ماسٹر ٹرینرس کے تربیتی پروگرام کے اختتامی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار
کیا۔ 18 نومبر کو شروع ہونے والے یو این ایف پی اے - مانو تعلیمی پروگرام برائے نوبالغان (اے ای پی) کا سات روزہ ریاستی سطح کا تربیتی پروگرام کل اختتام پذیر ہوا۔جناب عبدالقیوم نے یاددلایا کہ اسلامی تعلیمات کے آغاز میں ”پڑھنے“ اور ”جاننے“ کا حکم دیا گیا ہے۔
تربیتی پروگرام کا انعقاد 48 ماسٹر ٹرینرز اور فیلسٹیٹرس (سہولت کنندگان) کو تربیت دینے کے لئے کیا گیا تھا جو مزید 1000 مدرسہ اساتذہ کو تربیت دیں گے۔ بہار کے تمام مدرسوں میں بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کی قیادت میں اے ای پی پر عمل کیا جارہا ہے۔ اس پروگرام میں نوعمر طلبہ کو بااختیار بنانے، ان کی صلاحیتوں میں اضافہ کرنے اور انہیں ذمہ دار شہری بنانے پر توجہ دی گئی ہے۔ پروگرام میں 40 مدارس کو ایک بینر کے تحت وسائل کے مراکز بنانے پر غور کیا گیا ہے جو طلبہ کی تربیت ، ان سے مشاورت اور تخلیقی اظہار کے لئے تکنیکی مرکز کا کام کریں گے۔
بہار میں یو این ایف پی اے کے سربراہ ڈاکٹر محمد ندیم نور نے کہا کہ اقوام متحدہ آبادی فنڈ کا تربیتی پروگرام پولیو ٹیکہ اندازی کے بعد پیشہ ور افراد کے ذریعہ مسلمانوں کے لیے انجام پانے والا دوسرا سب سے بڑا پروگرام ہے۔ تعلیم نوبالغان پراجیکٹ کا تصور اور اسے عملی شکل دینا آسان نہیں تھا۔ لیکن نظر انداز کردہ طبقات کی خدمت کے جذبے نے مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی، حیدرآباد؛ جامعہ ملیہ اسلامیہ، دہلی ؛ بہار مدرسہ بورڈ اور یو این ایف پی اے سمیت تمام اداروں کو یکجا کرنے میں نمایاں رول ادا کیا۔
پروجیکٹ ڈائرکٹر ، پروفیسر محمد شاہد ، مانو نے پروگرام کے مقصد کی طرف توجہ دلاتے ہوئے تمام ٹرینرز سے مستعدی اور دیانتداری کے ساتھ اپنے میدان میں جٹ جانے کی درخواست کی۔ انہوں نے واضح کیا کہ پروگرام پر موثر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لئے مستقبل میں بھی ایسی تربیت جاری رکھی جائے گی۔
جناب حسن وارث ، سینئر کنسلٹنٹ، یو این ایف پی اے اور پروگرام مینیجر ، نیہا ملک بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ڈاکٹر شفاعت احمد ، ڈاکٹر فخرالدین علی احمد ، ڈاکٹر چاند انصاری ، ڈاکٹر محمد افروز عالم ، جناب سونو رزاق، جناب شفیق احمد اور ڈاکٹر افروز انصاری تربیت فراہم کرنے والوں میں شامل تھے جنھوں نے کامیابی کے ساتھ تربیت کا انعقاد کیا۔
جناب محمد اسرار عالم نے تربیتی پروگرام کی رپورٹ پیش کی اور کاروائی چلائی۔ پروفیسر فیض احمد ، پرنسپل سی ٹی ای ، دربھنگہ، مانو اور اے ای پی پروجیکٹ کوآرڈینیٹر نے شکریہ ادا کیا۔