کیا آپ کو لگتا ہے کہ دیویندر فڑنویس مہاراشٹر کے اگلے وزیر اعلیٰ ہوں گے؟
حیدرآباد ، ۱ نومبر (پریس ریلیز) : ایم ایس ایک ایسا
تعلیمی ادارہ ہے جو ماڈرن اور اسلامی تعلیم کا سنگم ہے۔ جہاں طلباء کو اسکول، کالج
کی تعلیم کے ساتھ ساتھ علم دینیہ کی بھی تعلیم سے اراستہ کیا جاتا ہے، ان خیال کا
اظہار مولانا صلاح الدین سیفی ایم ایس حفظ اکیڈمی کے چوتھے دستار بندی کی تقریب
میں کیا۔
انہوں نے ایم ایس کی حفظ اکیڈمی کی کاوشوں کی سراہانہ
کی اور کہا کہ عصری علوم پڑھانے والے ادرہ کی طرف سے حفاظ تیارکئے جانے کی کوشش
لائق ستایش ہے۔ انہوں نے اس کام کے لئے ایم ایس ایجوکیشن اکیڈمی اور اسکی مینجمنٹ
اور اساتذہ کو مبارباد دیا اور کہا کہ اس پرفتن دور میں قرآن کا حفظ کرانا ایک
قابل ستائش کام ہے ۔
واضح رہے کہ ایم ایس حفظ اکیڈمی کے 114 حفاظ کی تکمیل
حفظ قران اور دستار بندی کے لئے 31 اکتوبر 2021 کی شام بنجارہ فنکش ہال روڈ
نمبر1، حیدرآباد میں ایک پرنور تقریب
منعقد کیا گیا جس میں مولانا صلاح الدین سیفی نقشبندی مہمان خصوصیت تھے۔
جبکہ پروگرام کی صدارت مولانا محمد بن عبدالرحیم بانعیم نے کی اس پرنور
تقریب میں مولانا طییب نے بھی اپنی موجودگی سے پروگرام میں چار چاند لگادئے۔
مہمان خصوصی مولانا صلاح الدین سیفی نقشبندی نے قرآن
کریم حفظ کرنے کی فضیلت پر روشنی ڈانے ہوئے ناظرین جلسہ خصوصا حفاظ طلباء و طالبات
سے کہا کہ اپ کا مرتبہ دیگر لوگوں سے کافی بلند ہے۔ قیامت کی دن آپ کا شمار ایسے
لوگوں میں ہوگا جنہوں نے قرآن حفظ کیا ہے۔ آپ کا نام اس فہرست میں درج ہوگا جس
فہرست میں سب سے پہلانام ہمارے پیارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا ہوگا۔ آپ کا
وہاں اعلیٰ مقام ہوگا۔دنیا میں بھی آپ کی اہمیت دیگر سے ممتاز ہے۔ آپ کی تلاوت
کرنے والے ہونٹوں کو ہزارہا ہزار فرشتے بوسہ دیتے ہیں۔ اپ جس مجلس میں جائینگے وہ
مجلس نورانی ہوجائےگی۔ آپ کی دعا لوگو ںکی دیناوی زندگی میں ترقی کا ذریعہ
بناجائے گا۔
انہوں نے انہوںنے نونہال
حفاظ کو انکی اہمیت اور مرتبے کا احسان دلاتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ اپنی زبانوں کو
جھوٹ سے پاک رکھیں ، اپنی انکھوں کو
لہوولعب چیزیں دیکھنے سے پرہز کریں۔ جسم کو حرام غذاسے پاک رکھیں ۔ دل کو برے خیال
اور حرص و طمع سے پاک و صاف رکھیں ۔آپ کبھی بھی امیر کی امارتوں اور انکی دولت
اور عالیشان بنگلے اورگاڑیوں سے مرعوب نا ہوں اور نا اسکی طلب کریں اور نااحساس
کمتری کا شکار ہوں ۔ اپ کو اللہ نے جو دولت عطا کی وہ دنیا کی تمام مال و دولت سے
افضل اور اعلیٰ ہے۔ آپ کی دوعاؤں اور موجودگی سے اللہ ان لوگوں کی مال میں برکت
دیتا ہے۔ یہ لوگ اپکی تعظیم اور آپ سے دعا کی گزارش کے لئے آپ سے مودبانہ التماس
کرتے ہیں اور اپکی خدمت کو اپنے لئے باعث برکت سمجھتے ہیں۔
انہوں نے ان حفاظ کی
دستاری بندی کرتے ہوئے انہیں اور انکی والدین سمیت تمام لوگوں کے للے دعا کی انہوں
نے والدین کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ ان بچوں کی تکمیل حفظ میں والدین خصوصًا ماں
کا رول اہم ہوتا ہے جو اپنے بچوں کی ہمیشہ حوصلہ افزائی کرتی رہتی ہے۔ انہوں نے
کہا کہ والدین کے تعاون کے بنا حفظ مکمل کرنا مشکل آمر ہے۔
جلسے کی صدارت کرتے ہوئے مولانا محمد بن عبدالرحیم
بانعیم نے 12 ربیع الاول کے نام پر
سماج
می تینری سے پھیلتی بے راہ روی پرروشنی
ڈالا اور عوام الناس سےگزارش کی کہ وہ عید میلاد النبی کے نام پر بائیک ریلی، ڈی
جے گانے اور اس طرح کی دیگر بے راہ روی کے ذریعہ اسلام اور مسلمانوں کی شبی نا
بگاڑیں۔انہو ں نے نوجوانوں سے اپیل کی اس کاموں کے ذریعہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم
سے محبت اور لگاؤ کا اظہار غلط ہے ۔ انہوں نے کہا محمدد صلی اللہ علیہ وسلم سے
محبت کرنا ہے تو انکی بتائی ہوئی تعلیمات پر عمل کرکے اپنے محبت کا اظہار کریں۔
ایم ایس ایجوکیشن اکیڈمی
کے صدر نشین محمد عبدالطیف خان نے حفظ اکیڈمی سے فارغ ہونے والے حفاظ کے والدین کی
سراہنا کرتے ہوئے کہا کہ ان کی محنت اور حوصلہ افزائی نے ان بچوں کی حفظ مکمل کرنے
میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ فی الحال حفظ اکیڈمی کے دو برانچ ہیں
ایک ملے پلی اور دوسرا سنتوش نگر میں چل رہا ہے
لیکن عوام کی اصرار پر حفظ اکیڈمی کے مزید دو نئےبرانچ قائم کئے گئے ہیں
جو جہاں نما اور ٹولی چوکی میں قایم کیا گیا ہے۔اس کے
ساتھ مئی 2022 سے شروع ہونے والے بیاچ کا
داخلہ بھی شروع کردیا گیا ہے تاکہ شیشن شروع ہونے سے قبل بچوں کا ناظرہ مکمل
ہوجائے۔
واضح رہے کہ ایم ایس حفظ
اکیڈمی کا قیام اپریل 2015 میں ہوا اور ابتک یہاں سے 5 بیاچ میں کل
189 طلبا و طا لبات نے حفظ قرآن مکمل کرلیا ہے۔
ایم ایس حفظ اکیڈمی کی خصوصیت
یہ ہے کہ یہاں جدید ٹیکنیک اور قوت حافظہ کی ساینٹیفک طریقے کا استعمال کیا
جاتا ہے۔ اس کے علاوہ یہاں روایتی سزا دینے کے بجائے حوصلہ افزائی اور انعامات کے
ذریعہ بچوں میں لگن اور کوششوں کی ترغیب دی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ محمد عبداللطیف
خان جو خود ایک انٹرنیشنل میموری ٹرینر ہیں وہ اس
ٹیکنیک کا استعمال بچوں کوسکھاتے ہیں جس سے انہیں کم وقت حفظ کرنے میں
آسانی ہوجاتی ہے ۔ ان تمام جدید طریقہ
کار کے سبب ایم ایس میں بچے دو برس یا اس سے کم وقت میں حفظ قرآن مکمل کر لیتے
ہیں۔
اس بار کے دستار
بندی کے پروگرام میں114 حفاظ جن میں 27طالبات بھی شامل ہیں کو تکمیل حفظ قرآن
کرنے پر انعامات سے بھی نوازا گیا۔اس پروگرام میں چوتھے اور پانچویں بیاچ کے حفاظ
کی دستار بندی کی گئی ۔ان میں دو حفاظ ایسے
ہیں جنہوں نے 16مہنیے میں مکمل30 پارے حفظ کر لیا۔ ان میں ایک محمد نعمان علی خان ولد محمد عثمان
علی خان اور دوسرے محمد سرفراز احمد ولد محمد سراج احمد ہیں جبکہ لڑکیوں میں سب سے
کم عرصے میں حفظ مکمل کرنے والی بچی کا نام
ثبرین فاطمہ بنت محمد ارشد حسین ہے
جس نے اٹھارہ مہینے میں مکمل 30 پارے حفظ کر لیا۔ اس دستار بندی کے پروگرام
میں ایم ایس گروپ آف انسٹی ٹیوشن کے
مینیجنگ ڈائریکٹر انور احمد کی بیٹی صفامریم کی بھی دستار بندی کی گئی جس نے22 مہینے میں مکمل قرآن حفظ کیا ہے۔ خواتین کا علحیدہ
نظم تھا جہاں طالبات کی دستاربندی کی گئی۔