the etemaad urdu daily news
آیت شریف حدیث شریف وقت نماز
etemaad live tv watch now

ای پیپر

انگلش ویکلی

To Advertise Here
Please Contact
editor@etemaaddaily.com

اوپینین پول

جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات 2024 میں کون سی سیاسی پارٹی جیتے گی؟

کانگریس
جھارکھنڈ مکتی مورچہ
بی جے پی
شاملی : اترپردیش کے شاملی ضلع میں ایک دردناک حادثہ پیش آیا ہے ۔ مسجد میں نماز ادا کرنے گئے دو معصوم بچوں کی موت ہوگئی جبکہ تیسرے بچے کی حالت سنگین بتائی جارہی ہے ، جس کو شاملی کے ایک پرائیویٹ ہسپتال سے ہائر سینٹر میرٹھ ریفر کردیا گیا ہے ۔ تینوں بچے شب برات کے موقع پر مسجد میں عشا کی نماز ادا کررہے تھے ، اسی دوران مسجد کا پلر گر گیا اور تینوں بچے پلر کے ملبے تلے دب گئے ۔ فوری طور پر تینوں بچوں کو ملبے سے نکالا گیا ، لیکن تب تک دو کی موت ہوگئی تھی جبکہ تیسرے کو بے ہوشی کی حالت میں ایک پرائیویٹ کلینک میں بھرتی کرایا گیا ، جہاں اس کی سنگین حالت کو دیکھتے ہوئے ہائر سینٹر ریفر کردیا گیا ۔یہ حادثہ شہر کوتوالی علاقہ کے محلہ مومن نگر میں پیش آیا ۔

مومن نگر میں واقع مدینہ مسجد میں شب برات کے موقع پر



عبادت کرنے کیلئے لوگ پہنچے تھے ۔ عشا کی نماز میں محلہ کے باشندوں کی بھیڑ جمع تھی ۔ بتایا جارہا ہے کہ اسی دوران مسجد میں واقع ایک پلر اچانک گرگیا ، جس کے نیچے محلہ کے تین بچے دب گئے ۔ بچوں کی چیخ سن کر آس پاس موجود لوگوں نے تینوں کو ملبے سے باہر نکالا اور شاملی کے پرائیویٹ ہسپتال میں بھرتی کرایا ، جہاں ڈاکٹروں نے دو بچوں کو مردہ قرار دیا ۔

مرنے والے دونوں بچوں کی عمر تقریبا 12 سال بتائی جارہی ہے ۔ دونوں کے نام ہارون ولد خورشید اور مساریب ولد مطلوب ہے ۔ محلہ کے ہی 10 سالہ ثمر ولد کلیم کی حالت سنگین ہونے کی وجہ سے اس کو ہائر سینٹر کیلئے ریفر کردیا گیا ہے ۔اتوار دیر رات دو بچوں کی موت سے اہل خانہ میں کہرام مچ گیا ۔ اطلاع ملنے پر کوتوالی پولیس بھی جائے واقعہ پر پہنچ گئی اور واقعہ کی جانچ شروع کردی ہے ۔
اس پوسٹ کے لئے کوئی تبصرہ نہیں ہے.
تبصرہ کیجئے
نام:
ای میل:
تبصرہ:
بتایا گیا کوڈ داخل کرے:


Can't read the image? click here to refresh
جرائم و حادثات میں زیادہ دیکھے گئے
http://st-josephs.in/
https://www.owaisihospital.com/
https://www.darussalambank.com

موسم کا حال

حیدرآباد

etemaad rishtey - a muslim matrimony
© 2024 Etemaad Urdu Daily, All Rights Reserved.