ذرائع:
تلنگانہ کے ضلع میدک میں پیش آئے ایک دل دہلا دینے والے واقعہ میں ایک شخص نے مستقبل میں شادی کے اخراجات کے خوف سے اپنی 9 سالہ بیٹی کی جان لے لی۔ اپنی نوعیت کا منفرد اور دل دہلا دینے والا واقعہ تلنگانہ کے ضلع میدک میں پیش آیا۔ ضلع میدک کے ویلدرتی گاوں میں رہنے والے سوندریا کو ایک بیٹا اور 9 سالہ بیٹی الکھیا تھی۔ یہ خاندانی مالی مشکلات کا شکار بتایا گیا ہے۔ مناسب کام نہ ملنے کی وجہ سے وہ مزید پریشان ہو گیا ۔ ایسے میں بچوں کی کفالت میں مشکل ہو رہی تھی۔ اس اثناء میں باپ کو اپنی بیٹی کی شادی کی فکر لاحق ہوئی۔ اور وہ اس بات سے متفکر تھا کہ بالغ ہونے پر وہ اپنی بیٹی کی شادی کیسے کرے گا اور جہیز کے علاوہ دیگر
اخراجات کیسے پورے ہوں گے؟ وہ کافی تناؤ میں رہا کرتا تھا۔ اس نے شادی کے اخراجات کی رقم کے انتظام کے لئے منصوبہ بنانے کی بجائے اپنی بیٹی کو ہی راستہ سے ہٹاد دینے کا فیصلہ کیا۔ اس کے دماغ میں ایک شیطانی منصوبہ آیا اور اس نے یہ فیصلہ کیا کہ اگر وہ اپنی بیٹی کو جان سے مار دے گا تو اس کی شادی کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی ۔ 31 مئی کو منصوبہ کے مطابق باپ نے کولڈرنک میں جراثیم کش دوا ملا کر اپنی بیٹی کو پلا دی جس کے ساتھ ہی لڑکی کی طبیعت بگڑ گئی۔ لڑکی کو علاج کے لئے حیدرآباد کے نیلوفر ہاسپٹل منتقل کیا گیا جہاں 3 جون کو اس کی موت ہو گئی۔ زائد از 2 ماہ بعد اس واقعہ کا انکشاف اس وقت ہوا جب لڑکی کی ماں نے اس سلسلہ میں پولیس سے شکایت کی ۔جس پر پولیس نے مقدمہ درج کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔