ذرائع:
بی آر ایس لیڈر کوتاپلی رویندر نے نظام آباد کے شکر نگر، بودھن ضلع میں ایک 13 سالہ غریب لڑکی کی عصمت دری کی۔ یہ واقعہ اس ماہ کی 19 تاریخ کو پیش آیا لیکن دو دن بعد بدھ کو یہ معاملہ سامنے آیا۔ رویندر، جسے عصمت دری کے الزامات کا سامنا ہے، بودھن میونسپل فلور لیڈر کوتاپلی رادھا کرشنا کا چھوٹا بھائی ہے۔ متاثرہ لڑکی کا خاندان شہر کے شکر نگر میں رہتا ہے۔ اس کی والدہ فالج کے مرض میں مبتلا تھیں۔
ماں باپ اور بہن بھائیوں کی کمی اور غربت کی وجہ سے لڑکی جاننے والوں کے گھر جا کر بھیک مانگتی ہے تاکہ ماں کا سہارا بنے۔ رویندر نے اس لڑکی کو روکا جو اس مہینے کی 19 تاریخ کو چاول مانگنے نکلی تھی۔ تیز دھوپ کی وجہ سے باہر لوگوں کی غیر موجودگی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے لڑکی کو اگواہ کیا اور اس کے ساتھ
زیادتی کی۔ لڑکی گھر پہنچی اور اپنی ماں اور پڑوسیوں کو بتایا۔ معلوم ہوا ہے کہ رادھا کرشن نے اپنے چھوٹے بھائی کو بچانے کی بہت کوشش کی اور لڑکی کی ماں کو آگ لگانے کی دھمکی دی۔ تاہم لڑکی کی والدہ کی شکایت پر پولیس نے مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی۔ بچی کے میڈیکل ٹیسٹ کرائے گئے۔ ملزم رویندر اور اس کے بڑے بھائی رادھا کرشنا کو حراست میں لے لیا گیا۔
اس واقع میں نظام آباد کی رانا تبسم نامی سوشل ورکر خاتون نے سخت برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ تلنگانہ میں اب کوئی خاتون محفوظ نہیں رہی، حکومت کے جھوٹے وعدے نظر آرہے ہیں، انہوں نے تلنگانہ حکومت سے انصاف کا مطالبہ کیا، اس لڑکی اور اس کے اہلے خانہ کو ہر طرح سے انصاف دینے اور انکی حفاظت کرنے کا مطالبہ کیا۔ انصاف نہ ملنے پر نظام آباد ہی نہیں بلکہ سارے تلنگانہ میں احتجاج کرنے کا عوام سے مطالبہ کیا۔