ایک ریپ متاثرہ لڑکی اگر سڑکوں پر انجان لوگوں سے مدد مانگتی ہے تو کیا ہوسکتا ہے؟ کیا لوگ مدد کرنے سے پہلے اسکے کپڑوں پر بھی غور کریں گے؟ کیا اسکرٹ اور ٹاپ میں ہونے پر اسے بری نظر سے دیکھا جائے گا؟ کیا ریپ متاثرہ کو شیم کیا جاتا ہے؟ انہیں سوالوں کے جواب دیتا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائر ہورہا ہے.
اباد نام کے این جی او کے اس ویڈیو میں ایک ریپ متاثرہ لڑکی کو سڑک پر مدد مانگتے‘ ایک کے بعد دوسرے لڑکوں سے پاس جاتے دیکھایا گیا ہے۔ لیکن اسے جو رسپانس ملتا ہے اسے سوسائٹی پر کئی سوال کھڑے ہوتے ہیں.
ایک شخص لڑکی سے سوال کرتا ہے۔ کیا تم ڈرگس لی ہوئی ہو؟ ایک دوسرا شخص کہتا ہے میری بہن کبھی اس طرح کی ڈریس نہیں پہنے گی.
فیس بک پر اس ویڈیو کو 20 دن میں کم سے کم 20 لاکھ لوگ دیکھ چکے ہیں۔ اس ویڈیو نے ریپ متاثرہ خواتین کے ساتھ کیے جانے والے سلوک کو لیکر بحث چھڑ گئی ہے.
ایک آدمی ویڈیو میں لڑکی سے کہتا ہے - کیا کسی نے تمہیں نقصان پہنچایا ہے‘ میرے پاس آو ‘ ڈرو نہیں جبکہ ایک لڑکا اسے اپنا جیکٹ دیتا ہوا دیکھائی دیتا ہے۔ ایک خاتون بھی مدد کرتی ہے۔ لیکن زیادہ تر لوگوں نے لڑکی پر ہی سوال اٹھائے ہیں.
اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے اباد این جی او نے لکھا۔ کیا ہوتاہ ے کہ جب سڑکوں پر ایک ریپ متاثر مدد مانگنے جاتی ہے۔ کس پر شرمندہ ہونا چائیے؟
جنس پر مبنی تشدد کے خلاف 16 دنوں کی مہم کے تحت اباد این جی او نے نام سے ایک مہم چلائی تھی۔
اس ویڈیو میں منل نامی خاتون نے ریپ متاثرہ کا کردار ادا کیا ہے۔
border-box; margin: 0px auto; padding: 0px; outline: 0px; border: 0px; font: inherit; vertical-align: middle; width: 554.618px;">