ذرائع:
جئےپور:جئے پور میں چلتی بس میں لڑکی کی عصمت ریزی
کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ دراصل لڑکی یوپی کی رہنے والی ہے اور وہ کانپور سے جئے پور جانے والی بس میں سوار تھی۔ یہ واقعہ 9 دسمبر کو پیش آیا۔ لڑکی کی رپورٹ کی بنیاد پر مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ بس کیبن میں اسے اکیلا پا کر ڈرائیور نے زبردستی کی۔ اس دوران بس ڈرائیور اونچی آواز میں بس میں میوزک لگائی۔ جب مسافروں نے چیخ وپکار کی آوازسنی تو انہوں نے بس کو روک کر ڈرائیور کی پٹائی کی اور متاثرہ نے کنوٹہ پولیس اسٹیشن میں بس ڈرائیور کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی۔ کیس کی جانچ اے سی پی (باسی) پھول چند کررہے ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ اتر پردیش کی رہنے والی 19 سالہ لڑکی نے رپورٹ درج کرائی ہے۔ 9 دسمبر کی شام 7 بجے وہ کانپور سے جے پور کے لئے ایک پرائیویٹ بس میں بیٹھی تھی۔ بس کانپور سے نکلنے کے تقریباً آدھے گھنٹے بعد ڈرائیور نے اس سے کہا - تمہاری سیٹ کے پاس شرابی لڑکے بیٹھے ہیں، تم کیبن میں آکر میرے پاس بیٹھو۔ ڈرائیور کے کہنے پر وہ اپنی سیٹ سے اٹھ کر کیبن میں چلی گئی۔
کیبن میں کچھ لڑکے پہلے سے موجود تھے۔ سیٹ پر تین لڑکے بیٹھے تھے اور لڑکی
ڈرائیور سیٹ کے اوپر والی سیٹ پر لیٹی ہوئی تھی۔ رات تقریباً 11 بجے لڑکی ڈرائیور کے اوپر والی سیٹ سے نیچے اتر گئی۔ لڑکی کے نیچے اترنے کے بعد بس ڈرائیور نے اسے اوپر والی سیٹ پر جا کر آرام کرنے کو کہا۔ اس کے بعد وہ جا کر بس میں ڈرائیور کے اوپر والی سیٹ پر لیٹ گئی۔ رات 2 بجے کے قریب ڈرائیور اس کے پاس آیا، اس کے پاس لیٹ گیا اور اس پر زبردستی کرنے لگا۔ اس کے بعد وہ چیخنے لگی۔ اس کی آواز کوئی نہیں سن سکتا تھا،کیونکہ کنڈکٹر نے کیبن کا گیٹ بند کر دیا تھا اور میوزک سسٹم کو ہائی والیوم پر رکھا ہوا تھا۔ اس وقت کیبن میں کنڈکٹر کے علاوہ کوئی نہیں تھا۔ زور سے شور مچانے کے بعد بس میں بیٹھے مسافروں نے اس کی آواز سنی اور آواز سن کر اندرموجود مسافروں نے بس روک دی۔
جیسے ہی بس کنوٹہ پٹرول پمپ کے قریب رکی، کنڈکٹر بھاگ گیا۔ مسافروں کے پوچھنے پر لڑکی نے بس ڈرائیور کی زبردستی کے بارے میں بتایا۔ بس ڈرائیور اور مسافروں کے درمیان جھگڑا ہوا۔ لوگوں نے ملزم بس ڈرائیور عارف خان کو پکڑ کر مارا پیٹا۔ لڑائی کی اطلاع ملتے ہی تھانہ کنوٹہ پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ پولیس نے معاملہ رفع دفع کرنے کے بعد متاثرہ کی شکایت پر ملزم بس ڈرائیور کے خلاف رپورٹ درج کر لی ہے۔