سيهور، 22 جولائی :- مدھیہ پردیش کے سيهور ضلع کی ایک عدالت نے ایک حاملہ لڑکی کی خودکشی کے ڈھائی سال پرانے معاملے میں خالہ زاد بھائی کو 10 سال کی قید کی سزا سنائی ہے۔
خصوصی جج انیتا واجپئی نے کل اپنے فیصلے میں
آبروریزی کے ملزم کو ڈی این اے ٹیسٹ کی بنیاد پر دس سال کی قید اور 20 ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔
پولیس کے مطابق 18 فروری 2015 کو دوراها تھانہ کے تحت گرام سراڑي کے جنگل میں سترہ سال کی ایک لڑکی کی لاش برآمد کی گئی تھی۔