ذرائع:
رپورٹر کے بھیس میں ایک بہادر پولیس اہلکار بندوق پکڑے ہوئے ایک شخص پر قابو پانے میں کامیاب ہو گیا جس نے مغربی بنگال کے مالدہ میں موچیا چندرموہن ہائی سکول کے اندر طلباء اور ان کے استاد کو یرغمال بنانے کی کوشش کی۔
اس شخص کی شناخت دیو بلاو کے نام سے کی گئی تھی، اس نے طالب علموں اور استاد کو جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی، اس کے ایک ہاتھ میں پستول اور دوسرے میں کاغذ تھا۔ اسکول انتظامیہ نے فوری طور پر پولیس کو واقعے کی اطلاع دی اور پولیس سپرنٹنڈنٹ پردیپ کمار یادو نے ایک ٹیم کو اسکول روانہ کیا۔
اگرچہ بلاو اکیلا تھا، لیکن اس نے دھمکی دی کہ اگر اس نے اپنے ارد گرد پولیس کی وردی میں کسی کو دیکھا تو اسے گولی مار دے گا، جس سے پولیس فورس کے لیے یہ ایک خطرناک صورتحال بن گئی۔ تاہم، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ڈی ایس
پی) اظہر الدین خان، جو مالدہ ضلع میں تعینات کلکتہ کے رہائشی ہیں، انہوں نے ایک منصوبہ بنایا اور پولیس کی وردی اتاردی اور اسکول کے احاطے میں ایک شہری سے کپڑے ادھار لیے۔
اظہرالدین ٹی شرٹ اور چپل پہنے رپورٹر کے بھیس میں کلاس روم میں داخل ہوئے اور اپنے موبائل فون پر گفتگو کو ریکارڈ کرتے ہوئے بلو سے سوالات کرنے لگے۔
اظہرالدین نے گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے، ایک اور سب انسپکٹر کی مدد سے بلاو پر قابو پالیا اور اسے پکڑ لیا۔ پولیس نے بلاو کو حراست میں لے لیا اور اس کا ہتھیار ضبط کر لیا۔
طلباء کے والدین نے اپنے بچوں کو بچانے کے لیے اپنی جان خطرے میں ڈالنے پر بہادر پولیس اہلکار کی تعریف کی۔ اظہر الدین نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا، ’’میری پہلی اور واحد ترجیح ان تمام بچوں کو بحفاظت نکالنا تھی۔ اگر آج کوئی ماں اپنا بچہ کھو دیتی تو میں خود کو معاف نہیں کر پاتا۔