ذرائع:
فرید آباد: گائے کے محافظ بٹو بجرنگی جو کہ نوح تشدد میں بھی ملزم تھا، کیمرے میں ایک شخص کو لاٹھی سے مارتے ہوئے قید ہو گیا جبکہ ایک پولس اہلکار وہی بیٹھا دیکھ رہا تھا۔
خبروں کے مطابق بجرنگی کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور پولیس اہلکار کو معطل کرنے پرغور کیا جا رہا ہے۔ اپنی شکایت میں متاثرہ شیامو نے کہا کہ اسے مارا پیٹا گیا کیونکہ راجکمار پنچال جسے بٹو بجرنگی کے نام سے جانا جاتا ہے وہ سوچتا تھا کہ وہ مسلمان ہے۔
شیامو نے کہا کہ وہ ایک لڑکی کو چاکلیٹ دلانے کے لیے لے جا رہا تھا جب اسے کچھ آدمی اٹھا کر بجرنگی کے گھر لے گئے۔
انٹرنیٹ پر اس واقعے کی ایک ویڈیو منظر عام پر آئی ہے جس میں گائے کے محافظ بٹو بجرنگی کو کچھ دوسرے لوگوں کے ساتھ فرید آباد کے سنجے انکلیو میں رہنے والے کرایہ دار شیامو کو مارتے ہوئے دکھایا گیا
ہے۔
شیامو کی جانب سے سارن پولس اسٹیشن میں درج کرائی گئی شکایت کے مطابق، یہ واقعہ پیر کو اس وقت پیش آیا جب وہ ایک لڑکی کے ساتھ چاکلیٹ خریدنے کے لیے دکان پر جارہا تھا۔
اس نے بتایا کہ کچھ لوگ اسے پکڑ کر بجرنگی کے گھر لے گئے جہاں انہوں نے اسے نیچے گرایا، لاٹھیوں سے مارا اور جان سے مارنے کی دھمکی دی۔
انہوں نے شکایت میں کہا کہ وہ لڑکی میری بیٹی کی طرح ہے لیکن کچھ غلط فہمی کی وجہ سے وہ مجھے بٹو بجرنگی کے پاس لے گئے، جنہوں نے بغیر کسی وجہ کے یہ سمجھ کر مجھ پر حملہ کیا کہ میں مسلم کمیونٹی سے ہوں۔
سٹیشن ہاؤس آفیسر سنگرام دہیا نے کہا ایک ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے اور پولیس اہلکار کی معطلی کی سفارش بھی سینئر حکام کو بھیج دی گئی ہے۔ ہم معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں اور ملزمان کو جلد ہی گرفتار کر لیا جائے گا۔ بجرنگی، جسے گزشتہ سال ہریانہ کے نوح میں تشدد کے ایک معاملے میں گرفتار کیا گیا تھا فعل حال وہ ضمانت پر رہا ہے۔