آگرہ/20اپریل(ایجنسی) اترپردیش کے آگرہ کی رہنے والی بی اے سکینڈایئر کی طالبہ نازیہ ،جس کو بہادری کیلئے سال رواں ہی ایوارڈ دیا گیا تھا ، پر حملہ کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ نازیہ نے الزام لگایا ہے کہ اس کے چچا کی زمین پر قبضہ کرنے والوں نے اس پر چاقووں اور ڈنڈوں سے حملہ کیا ،جبکہ زمین کا معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے۔
نازیہ کا الزام ہے کہ آگرہ کے اے ڈی ایم سٹی نے متنازع زمین پر تعمیرات کی اجازت دی ہے ۔ نازیہ کے مطابق انہوں نے ہی اس کو متنازع زمین پر بھیجا تھا کہ وہ جاکر دیکھے کہ وہاں تعمیر اتی کام نہیں ہورہا ہے۔
style="font-family: "Jameel Noori Nastaleeq"; font-size: 18px; text-align: start;">نازیہ کے مطابق اس کے جسم پر کئی جگہوں پر چوٹیں آئی ہیں ۔ آگرہ کے ایس ایس پی اور متعلقہ تھانہ میں شکایت کے بعد بھی حملہ کرنے والے دبنگوں کو گرفتار نہیں کیا جارہا ہے ۔اس کو جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔ آگرہ پولیس میڈیکل کرانے کے نام پر ادھر سے ادھر بھٹکا رہی ہے۔
سال رواں ہی 17 سالہ نازیہ کو وزیر اعظم مودی کے ہاتھوں سے بہادری ایوارڈ ملا تھا ۔ علاوہ ازیں اترپردیش حکومت نے بھی نازیہ کو رانی لکشمی بائی ایوارڈ سے سرفراز کیا تھا ۔