ممبئی /17جولائی(ایجنسی) بیت الخلا میں موبائل فون پر بات کرنے کی عادت ایک نوجوان کو مہنگی پڑ گئی. ممبئی کے کرلا علاقے میں ایک نوجوان کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ کافی پریشان کرنے والا اور شرمندگی پیدا کرنے والا بھی ہے.
دراصل، اترپردیش کے اعظم گڑھ سے ممبئی گھومنے آیا روہت کرلا میں واقع گوری شنكر عمارت میں اپنے رشتہ داروں کے گھر ٹھہرا ہوا تھا. وہ بیت الخلا میں گیا تو موبائل پر بات کر رہا تھا. بات چیت کے دوران ہی اس کا ہاتھ چوک گیا اور موبائل فون سیدھے انڈین کموڈ میں جا گرا. اسی درمیان بیت الخلا میں سے روہت کے چلانے کی آواز آنے لگی. پہلے تو رشتہ داروں کو یہی سمجھ میں نہیں آیا کہ ٹوائلٹ کے دروازے کے اس پار روہت کے ساتھ کیا ہو رہا ہے. جب دروازہ توڑا گیا تو اس کا حال دیکھ کر
سب حیران رہ گئے.
نوجوان کے رشتہ دار لال منی ورما نے بتایا، روہت کا ایک ہاتھ کمبوڈ میں اٹکا ہوا تھا اور وہ اسے باہر نکالنے کے لئے مشقت کر رہا تھا. چونکہ موبائل تھوڑا سا مہنگا تھا تو روہت نے ہمت بٹور کر کمبوڈ میں ہاتھ ڈال دیا تھا. فون کو ڈھونڈنے کے چکر میں اس نے کموڈ میں ادھر ادھر ہاتھ گھمایا. لیکن کڑا پہننے کی وجہ سے اسکا ہاتھ کمبوڈ میں ہی پھنس گیا.
اس کے بعد گھر کے سارے لوگ روہت کا ہاتھ نکالنے کے لئے لگ گئے لیکن ناکام رہے. اس وقت تک ایک پڑوسی بھی وہاں پہنچا اور اس نے روہت کا ہاتھ نکالنے کی کوشش کی لیکن کامیاب نہیں ہو پائے. آخر کار فائر بریگیڈ کو بلایا گیا. عملے نے کمبوڈ کو توڑا، تب کہیں جاکر پورے ساڑھے پانچ گھنٹے بعد روہت کا ہاتھ ٹوائلٹ کے کمبوڈ سے باہر نکل پایا.