ذرائع:
قنوج میں ڈاک بنگلہ گیسٹ ہاؤس کے پیچھے ایک 12 سالہ لڑکی کو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور وہ خون میں لت پت ملی۔ راہگیر شدید زخمی لڑکی کی مدد کرنے کے بجائے اس کی فلم بندی میں مصروف ہیں۔
ویڈیو میں لڑکی کو ہاتھ اٹھا کر مدد کے لیے پہنچنے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، لیکن اس کی اپیلیں جواب نہیں دیتیں۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مردوں کا ایک گروپ ان کے ہاتھوں میں موبائل فون لے کر مختلف زاویوں سے اس کی فلم بندی کر رہا ہے۔
پولیس کے پہنچنے تک لڑکی کو مدد کے لیے انتظار کرنا پڑا۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ کنور انوپم سنگھ نے کہا، ’’نابالغ لڑکی
زخمی حالت میں پائی گئی اور مقامی پولیس نے اسے علاج کے لیے اسپتال پہنچایا‘‘۔
انہوں نے بتایا کہ لڑکی کے اہل خانہ کی شکایت پر متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ یہ واضح نہیں ہے کہ لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ کیس میں ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔
لڑکی کے اہل خانہ کے مطابق، وہ دوپہر کو پگی بینک خریدنے نکلی تھی۔ شام تک جب وہ گھر نہ لوٹی تو اس کے والدین نے اس کی تلاش شروع کی ۔ لڑکی گیسٹ ہاؤس کے پیچھے خون میں لت پت اور صدمے کی حالت میں پائی گئی۔
گورسہائی گنج پولس اسٹیشن کے انچارج منوج پانڈے نے کہا کہ کسی نتیجے پر پہنچنا بہت جلد ہے اور پولیس لڑکی کے بیان دینے کا انتظار کر رہی ہے۔