لکھنؤ/22اکتوبر(ایجنسی) ہندوستانی حکومت اور سپریم کورٹ نے گائڈ لائن جاری کرنے کے بعد بھی ملک میں جہیز جیسے روایت ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہے، تازہ واقع میں جہیز مانگنے والے ایک دولنے کو دلہن نے ایسا سبق سکھایا ہے جس سے ہر کوئی سبق لیے گا.
دراصل، اتر پردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے اندرا نگر پولیس اسٹیشن کے علاقے میں پیر کو ایک شادی تھی، شادی کے منتر پڑھنے سے کچھ وقت پہلے ہی دولہے والوں کی طرف سے سائیکل موٹر اور سونے کی چین کی ڈیمانڈ کی گئی، اتنا ہی نہیں دولہے والوں کی طرف سے
دھمکی دیتے ہوئے کہا گیا کہ اگر انکی مانگ پوری نہیں ہوتی ہے تو وہ شادی کو توڑ دیں گے.
دلہے کے خاندان کی مانگ سننے کے بعد دولہن والے غصے میں آگئے اور انہوں نے دولہے کو یرغمال بنالیا، دولہے کو یرغمال بنائے جانے کے بعد لڑکی کے افرادخاندان نے اسکا منڈن(سر کے بال نکال دیے) کردیا.
دولہے کے بال نکالنے کے بعد لڑکی والوں نے اسے پولیس کو دے دیا، پولیس حراست میں آئے دولہے کا کہنا ہے کہ یہ کوئی نئی مانگ نہیں تھی، انہوں نے کہا کہ انکے خاندان والوں نے شادی طے کرتے وقت ہی گاڑی کی مانگ کی تھی.