ذرائع:
یوپی سے، ایک پریشان کن ویڈیو منظر عام پر آیا ہے، جس میں شاہجہاں پور میں مقیم مینیجر کو چوری کے شبہ میں لوہے کی سلاخ سے بے دردی سے پیٹا اور بجلی کا جھٹکا دیتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ متوفی کی لاش کو مبینہ طور پر سرکاری اسپتال کے باہر پھینک دیا گیا تھا، اور بعد میں پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا۔ اس معاملے میں متوفی کی شناخت شیوم جوہری کے طور پر ہوئی ہے، جو ایک ٹرانسپورٹ بزنس مین بنکم سوری کے لیے کام کرنے والا منیجر تھا۔
شیوم، جو بینکم سوری نامی ایک ٹرانسپورٹ بزنس مین کے مینیجر کے طور پر کام کرتا تھا، اس پر چوری کا الزام تھا، اور اس کی وجہ سے اس کا المناک انجام ہوا۔ اسے سوری اور کنہیا ہوزری کے مالک نیرج گپتا سمیت چھ دیگر لوگوں نے ناقابل بیان ظلم
اور تشدد کا نشانہ بنایا۔ حملہ کی ایک ویڈیو منظر عام پر آئی ہے، جس میں شیوم کو کھمبے سے بندھا ہوا دکھایا گیا ہے اور ایک شخص اسے بار بار راڈ سے مارتے ہوئے اذیت دے رہا ہے۔
شیوم کے اہل خانہ کو ابتدائی طور پر بتایا گیا تھا کہ اس کی موت بجلی کا کرنٹ لگنے سے ہوئی ہے، لیکن ایک پولیس افسر نے اس کے جسم کا معائنہ کرنے والے زخموں کو دیکھا جو اس دعوے سے مطابقت نہیں رکھتے تھے۔ اس کی وجہ سے ایک تحقیقات ہوئی، جس نے شیوم کی موت کے پیچھے بھیانک سچائی کا انکشاف کیا۔
شیوم کے والد نے تھانہ صدر بازار میں نیرج گپتا اور بنکم سوری سمیت سات لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کرایا ہے۔ اس نے الزام لگایا کہ اس کے بیٹے پر کپڑے چوری کا جھوٹا الزام لگایا گیا ہے۔ جب اس نے الزامات کو قبول کرنے سے انکار کیا تو اسے پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا گیا۔