حیدرآباد، 3 جولائی (اعتماد) حیدرآباد میں کم قیمت پر قربانی کا حصہ فروخت کرنے کے نام پر ہزاروں مسلمانوں کو دھوکہ دینے والے 3 افراد کو پولیس نے گرفتار کرلیا اور ان کے قبضے سے لاکھوں روپے برآمد کرلئے۔ بتایا جاتا ہے کہ دھوکہ بازوں نے 2 کروڑ روپے ہزاروں مسلمانوں سے اکٹھا کرکے فرار ہوگئے تھے دھوکہ دہی کا یہ واقعہ 17 جون کو عیدالاضحٰی کے دن اس وقت منظر عام پر آیا جب لوگوں کو قربانی کے گوشت کا حصہ نہیں دیا گیا۔ جس پرمتاثرہ افراد نے پولیس اسٹیشن پہنچ کر شکایت درج کرائی۔ شہر کی حبیب نگر پولیس نے مقدمہ درج کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کیا تھا اور تین دھوکہ بازوں کو
گرفتار کرلیا۔ جن میں ملزم نمبر ایک محمد ناصر ساکن چندولال بارادری، ملزم نمبر دو محمد ظفر احمد سن سٹی بنڈلہ گوڑہ جاگیر اور ملزم نمبر تین محمد اشفاق ساکن سن سٹی بنڈلہ گوڑہ جاگیر شامل ہیں پولیس نے ان تینوں کے پاس سے 30 لاکھ روپے کی نقد رقم، ایک لیپ ٹاپ، تین سیل فون ضبط کرلئے۔ پولیس نے بتایا کہ نثار احمد نامی ایک شخص نے خدمت فاؤنڈیشن قائم کی تھی اور چار سال تک سماجی خدمات انجام دیتے ہوئے لوگوں میں بھروسہ پیدا کیا اورعید کے موقع پر شہر کے مختلف علاقوں میں کاونٹرکھولتے ہوئے قربانی کے جانور کا حصہ 2800 روپے میں فروخت کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے لوگوں سے رقوم حاصل کی اور فرار ہوگئےتھے