ذرائع:
ہندو جن گرجنا مورچہ کے ارکان نے اتوار کی دوپہر کو خواتین کے پبلک واش روم پر حملہ کیا، جس میں تشدد کی دیگر کارروائیوں کے ساتھ ساتھ بورڈ سے ’اورنگ آباد‘ کا نام ہٹانے کی کوشش کی گئی۔
منظر عام پر آنے والی اور اب سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں، گروپ کو خواتین کے لیے عوامی بیت الخلا کے بورڈ پر پرتشدد حملہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، جس پر لکھا ہے "اورنگ آباد مہانگر پالیکا، (اورنگ آباد میونسپل کارپوریشن، اورنگ آباد)۔
اورنگ آباد کو حال ہی میں شیواجی کے نام پر چھترپتی سمبھاجی نگر کا نام دیا گیا، مسلمان شہنشاہ اورنگ زیب کی جڑوں کو مٹانے کی کوشش
میں، جسے اکثر ہندو انتہا پسندوں نے ظالم قرار دیا تھا۔
اس واقعہ کی تفصیلات کے مطابق ہندو جن گرجنا مورچہ کے ارکان نے پہلے خواتین کے بیت الخلا کے نام کے بورڈ پر پتھراؤ کیا۔ اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی جس کے بعد پتھراؤ کرنے والا گروہ موقع سے فرار ہوگیا، اس واقعے کے بعد پولیس نے شہر میں سیکیورٹی بڑھا دی۔
مارچ کرانتی چوک سے شروع ہوا اور عدالت روڈ ہال سے آئی ایم پہنچا، وویکانند کالج کے سامنے اورنگ پورہ سے نیرال بازار سے ہوتا ہوا سمتھر گڑھ پہنچا۔
ریلی میں سدرشن نیوز کے چیف ایڈیٹر سریش چوہانکے اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے معطل ایم ایل اے ٹی راجہ سنگھ کی تقاریر بھی دیکھی گئیں۔