ذرائع:
وشاکھاپٹنم:آندھراپردیش کے وشاکھاپٹنم میں ایک انسانیت سوزواقعہ پیش آیاہے۔ شہرمیں تاخیرسے ایک نوجوان لڑکی کے ساتھ اجتماعی عصمت ریزی کا واقعہ سامنے آیاہے۔بتایا جارہاہےکہ پولیس نے اس سلسلے میں 10 ملزمین کو حراست میں لیا ہے۔ لیکن پولیس نے اس معاملے کو خفیہ رکھا۔ تفصیلات کے مطابق فورتھ ٹاون پولیس اسٹیشن کے حدود میں رہنے والی ایک نوجوان لڑکی کو ایک نوجوان سے محبت ہو گئی۔
اس پس منظر میں ایک ہفتہ قبل نوجوان نے اسے بات کرنے کے لئے ایک ہوٹل لے گیا۔ وہاں جسمانی طور پرتعلقات قائم کرنے کے بعد نوجوان نے اپنے دوست کو فون کرکے معاملہ بارے میں بتایا۔ نوجوان کا دوست وہاں پہنچ گیااوردونوں نے لڑکی کو دھمکی
دینے کے علاوہ زیادتی کی۔عاشق کی جانب سے دھوکہ دینےکے بعد لڑکی افسردہ ہوگئی۔اور مایوسی کے عالم میں شہر کے آر کے ساحل پر پہنچ گئی۔ اسی وقت وہاں موجود فوٹوگرافر نے لڑکی کو دیکھا اور اسے اپنے ایک دوست کے کمرے میں لے گیا۔ وہیں فوٹوگرافر کے ساتھ ساتھ دیگر سات نوجوانوں نے مارپیٹ کرتے دودن تک نوجوان لڑکی کی عصمت ریزی کی۔
تاہم کسی طرح متاثرہ لڑکی ان درندوں کے چنگل سے بچ کر اڑیسہ چلی گئی۔ دوسری جانب بیٹی کے نہ ملنے پر اس کے والد نے مقامی پولیس میں شکایت درج کرائی۔ پولیس نے گمشدگی کا مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔ اجتماعی عصمت دری کا معاملہ اس وقت سامنے آیا جب پولیس نے آخر کار لڑکی کا پتہ لگایا۔پولیس ایک کیس درج کرکے مزید تحقیقات کررہی ہے۔