جموں، 28 جولائی (یو این آئی) جموں و کشمیر کے ضلع کشتواڑ کے ہونزر دچھن علاقے میں بادل پھٹنے کے واقعے کے بعد آنے والے سیلابی ریلوں کے نیتجے میں سات افراد ہلاک، ایک درجن زخمی جبکہ زائد از دو درجن لاپتہ ہوئے ہیں واقعہ پیش آنے کے ساتھ ہی پولیس، فوج، این ڈی آر ایف، سول انتظامیہ اور مقامی لوگ بچاؤ کارروائی میں لگے ہوئے ہیں تاہم ناساز موسمی حالات سے ان کے کام میں رکاوٹیں پیدا ہو رہی ہیں۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ضلع کشتواڑ کے پہاڑی علاقہ ہونزر دچھن میں بدھ کی علی الصبح بادل پھٹنے سے سیلابی صورتحال پیدا ہوئی اور سیلابی ریلوں نے کئی افراد کو اپنے ساتھ بہا لیا اور زائد نصف درجن مکانوں کو نقصان پہنچایا۔
انہوں نے کہا کہ غرقآب ہونے والوں میں سے اب تک سات افراد کی لاشیں برآمد کی گئی ہیں جبکہ زائد از دو درجن افراد ابھی لاپتہ ہیں جن کی بڑے
پیمانے پر تلاش جاری ہے۔
جموں زون پولیس کے انسپکٹر جنرل نے اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر ’کشتواڑ فلیش فلڈس‘ کے بارے میں اپنے تازہ اپ ڈیٹ میں کہا: ’مزید پانچ زخمیوں کو بچایا گیا، اب تک کل 17 افراد بچائے گئے جن میں سے پانچ شدید زخمی ہیں۔ اور اب تک سات لاشوں کو بر آمد کیا گیا ہے بچاؤ آپریشن ہنوز جاری ہے‘۔
قبل ازیں کشتواڑ پولیس نے اپنے ٹویٹر ہینڈل پر سیلابی ریلوں کے بارے میں اپ ڈیٹ فراہم کرتے ہوئے کہا تھا: 'کشتواڑ کے ہونزر دچھن علاقے میں بادل پھٹنے سے چھ مکان اور ایک راشن ڈیپو کو نقصان پہنچا ہے، 25 سے 26 مقامی افراد لاپتہ ہیں، اب تک پانچ لاشوں کو برآمد کیا گیا ہے اور بارہ افراد زخمی ہوئے ہیں۔ بچاؤ آپریشن جاری ہے'۔
دریں اثنا وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے کہا ہے کہ کشتواڑ کی اس صورتحال کی باریکی سے نگرانی کی جا رہی ہے۔