ریو ڈی جنیرو،3ستمبر(ایجنسی)برازیل کے معروف شہر ریو دی جنیرو میں قائم ملک کے قدیم ترین سائنسی ادارہ نیشنل میوزیم میں شدید آگ بھڑک اٹھی ہے۔
عمارت میں لگنے والی آگ پر قابو پانے کے لیے آگ بجھانے والا عملہ پوری کوشش کر رہا ہے۔ اس عجائب گھر میں موجود قدیم نوادرات کی دو کروڑ اشیا شامل ہیں۔
اتوار کو بھڑکنے والی آگ میں ابھی تک کسی کے زخمی ہونے کی اطلاعات نہیں ہیں۔
یہ میوزیم کبھی پرتگال کے شاہی خاندان کی رہائش گاہ ہوا کرتا تھا اور رواں سال کی ابتدا میں اس کی تعمیر کا 200 سالہ جشن منایا گیا تھا۔
برازیل کے سرکاری ٹی وی پر دکھائی جانے والی تصاویر سے پتہ چلتا ہے کہ آگ اتوار کے دن میوزیم کے بند ہونے کے بعد بھڑکی اور
پھر پوری عمارت میں پھیل گئی۔
آگ لگنے کی وجوہات کا ابھی علم نہیں ہو سکا ہے۔بی بی سی کے مطابق برازیل کے صدر مائیکل ٹیمر نے ایک ٹویٹ میں اسے برازیل کے تمام باشندوں کے لیے"افسوسناک دن" قرار دیا ہے۔ اس کے ساتھ انھوں نے یہ بھی کہا کہ"ہماری تاریخ کی قدر اس عمارت کو ہونے والے نقصانات سے نہیں جانچی جا سکتی ہے۔"اس میوزیم کے قدرتی تاریخ کے ذخائر میں ڈائنوسار کی ہڈیاں اور ایک خاتون کی 12000 سال پرانا ڈھانچہ رکھا ہوا تھا۔ یہ ڈھانچہ امریکی بر اعظموں پر دریافت ہونے والا قدیم ترین ڈھانچہ تھا۔
اس سے قبل میوزیم کے ملازمین نے فنڈ میں کٹوتی اور عمارت کی خستہ حالت پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔
برازیل کے ٹی وی گلوبو کے ساتھ ایک انٹرویو میں میوزیم کے ڈائرکٹر نے اسے 'ثقافتی سانحہ' قرار دیا۔ایک ویب سائٹ کے مطابق اس میوزیم میں برازیل اور مصر سمیت دوسرے ممالک کی تواریخ سے متعلق ہزاروں نادر اشیا رکھی ہوئی تھیں۔