ذرائع:
حیدرآباد: تلنگانہ انتخابات کے حوالے سے انتخابی مہم کا دور ختم ہوگیاہے،لیکن مختلف طریقوں سے ووٹروں کو راغب کرنے کی سازشوں کا دور شروع ہو گیا ہے۔ اس بار امیدواروں کیلئے رقم کی تقسیم ایک بھاری بوجھ بن گئی ہے کیوں کہ پولیس کی جانب سے سخت تلاشی مہم جاری ہے۔ تلاشی مہم میں کروڑوں روپئے کی نقدی پہلے ہی پکڑی جا چکی ہے۔ بعض علاقوں میں چھوٹے لیڈروں کو پولیس نے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا۔ کل پولنگ ہونے کی وجہ سے قائدین نے پیسے کی تقسیم بہرحال آج ہی مکمل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مختلف طریقے اپنائے جارہے ہیں۔ چند لمحات پہلے پیسوں کے تھیلوں کے ساتھ برآمد ہونے والے ایکسائز سی آئی کے معاملے نے ریاست میں ہلچل پیدا کردی ہے۔ اعلیٰ عہدیداروں نے ایکسائز سی آئی کومعطل کر دیا ہے۔
ایکسائز سی آئی انجیت راؤ اپنی کار میں پیسوں کے بنڈلوں کے
ساتھ میڑچل منڈل کے چنگیچرلہ میں واقع ایس وی ایم ہوٹل سے نکلے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ دونوں سیاسی جماعتیں ضبط شدہ رقم کے تعلق سے ایک دوسرے پرالزام لگارہی ہیں۔ لیکن تفتیش جاری ہے کہ یہ رقم کس کی ہے، کہاں سے آئی اور کہاں منتقل کی جارہی تھی۔ لیکن انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہونے کے دوران غیرمحسوب رقم لے جانے پر فی الحال صرف ایکسائز سی آئی کے خلاف کیس درج کیا گیا۔ نتیجتاً ایکسائزسی آئی کو اعلیٰ افسران نے معطل کر دیاہے۔ واضح پولیس کی جانب سےعام شہریوں کی لازمی طور پرتلاشی لی جاتی ہے،لیکن بعض اوقات گاڑی پرپریس یا پولیس کااسٹریکر ہونے پرتھوڑی رعایت دی جاتی ہے۔ نتیجے کے طور پر، ایکسائز سی آئی نے نقدی کو اپنی گاڑی میں لے جانے کی کوشش کی۔ لیکن بعض مقامی لوگوں نے کار کا پیچھا کیا۔ آخر کار جب پولیس نے آکر تلاشی لی تو چھ لاکھ روپئے کی نقدی برآمد ہوئی۔ اس کے ساتھ ہی انجیت راؤ کو معطل کر دیا گیا۔