ذرائع:
مسلمانوں نے کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے یا فرقہ پرست عناصر کو جگہ نہ دینے کے لیے اپنے جشن میلاد النبی کی تاریخ بدل دی اور گنیش وسرجن 17 ستمبر کو ختم ہوا، مسلم نوجوان 19 ستمبر کو میلاد ریلی کی تیاری کر رہے تھے اور تلنگانہ کے ضلع نارائن پیٹ میں ہری جھنڈی لگا رہے تھے۔ بی جے پی / آر ایس ایس کے کارکنوں کی قیادت میں ایک ہجوم موقع پر آیا اور اس نے نہ صرف سبز جھنڈے لگانے پر اعتراض کیا بلکہ اسے ہٹا کر پولیس کے سامنے پھینک دیا جس سے فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہوگئی۔ بتایا جاتا ہے کہ
نارائن پیٹ میں 19 ستمبر کو میلاد النبی کے جلوس کے تناظر میں چہارشنبہ کی رات مختلف علاقوں میں میلاد کے جھنڈے لگائے جارہے تھے، ایک مقام پر جھنڈے لگانے پر ایک شر پسند گروپ نے اعتراض کیا۔اس کے بعد دونوں طبقات کے افراد بڑی تعداد میں جمع ہوگئے اور ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کی، اس دوران پتھراؤ کا واقعہ بھی پیش۔ تاہم پولیس نے فوری مداخلت کرتے ہوئے لاٹھی چارج کیا اور دونوں طبقات کے افراد کو منتشر کردیا اور حالات کو قابو میں لایا۔ تلنگانہ میں ہو رہے مسلسل فرقہ وارانہ واقعات پر اپنی خاموشی توڑتے ہوئے وزیر اعلیٰ ریونت کو صورتحال کا جائزہ لینا چاہئے۔