چھتیس گڑھ، 30 مئی (ذرائع) چھتیس گڑھ کے فوڈ انسپکٹر کو مہنگے فون کی تلاش میں ڈیم کے ایک بڑے ذخائر سے تقریباً 41 لاکھ لیٹر پانی ضائع کرنے پر معطل کیے جانے کے چند دن بعدحکومت نے اب انکے اعلیٰ افسر کو بھی اس معاملے میں گھیر لیا ہے، جنہوں نے انہیں ڈیم کا پانچ فٹ تک پانی خالی کرنے کی اجازت دی تھی- افسر پر 53 ہزار روپئے جرمانہ لگایا گیا ہے- اس سے پہلے اندرواتی پروجیکٹ کے سپرنٹنڈنٹ انجینئر آر کے دھیور سے 26 مئی
کو خط لکھ کر پوچھا گیا کہ پانی کی قیممت کیوں نہ انکی تنخواہ سے وصولی جائے- نوٹس میں لکھا گیا کہ گرمیوں کے دوران آبپاشی اور دیگر مقاصد کے لیے سبھی آبی ذخائر میں پانی کتنا ضروری ہوتا ہے یہ سبھی جانتے ہیں-
کانکیر ضلع کے کوئلی بیڑا بلاک سے تعلق رکھنے والے فوڈ انسپکٹر راجیش وشواس کھیرکٹہ ڈیم کے پرالکوٹ ریزروائر کے قریب چھٹی پر تھے جب دوستوں کے ساتھ سیلفی لیتے ہوئے غلطی سے اپنا ایک لاکھ روپے کا اسمارٹ فون گر گیا۔