ماسکو/26ستمبر(ایجنسی) روس میں ایک آدم خور جوڑے نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے کم ازکم 30 افراد کو مار کر انہیں اپنا نوالہ بنایا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے اپنے گھر میں مرنے والوں کے اعضا جمع کرنے اور ان کے ساتھ تصاویر کھنچوانے کا اعتراف بھی کیا ہے۔
پولیس نے آدم خور خاندان کے گھر سے 8 بڑے انسانی اعضا دریافت کرنے کی تصدیق کی ہے جبکہ مزید شواہد کے لیے گھر کے چپے چپے کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ اس خونی واقعے کے مرکزی ملزم 35 سالہ دمیتری
بکشیو ہیں جس نے اعتراف کیا ہے کہ وہ 1999 سے انسانوں کو مار کر کھا رہا ہے۔ یہ خاندان جنوبی روس کے علاقے کراسنوڈر میں مقیم تھا اور اس شخص کی بیوی 42 سالہ نتالیہ ایک نرس ہیں جو خود اس جرم میں برابر کی شریک ہیں۔
پولیس نے گھر کی تلاشی کے دوران بعض تصاویر اور "آدم خوری کے اسباق" سکھانے والی ویڈیوز بھی برآمد کی ہیں۔ نتالیہ کو گرفتار کر کے فوری طور پر اس کا نفسیاتی تجزیہ کرایا گیا تو انکشاف ہوا کہ آدم خور ذہنی اور نفسیاتی طور پر مکمل صحت مند ہے۔