ذرائع:
ہندوستان میں پارلیمانی روایت میں ایک نئی نچلی سطح کی نشاندہی کرتے ہوئے، بھارتیہ جنتا پارٹی کے لوک سبھا کے رکن پارلیمان رمیش بدھوری نے اتر پردیش کی امروہہ لوک سبھا سیٹ سے بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی نمائندگی کرنے والے رکن پارلیمان دانش علی کے خلاف جارحانہ تبصرے کا استعمال کیا۔
بدھوری لوک سبھا میں جنوبی دہلی حلقے کی نمائندگی کرتے ہیں۔ جمعرات 21 ستمبر کو پارلیمانی کارروائی کے دوران انہوں نے دانش علی کو "مسلم اوگراوادی" (مسلم دہشت گرد)، "بھڑوا" (دلال) اور "کٹوا" (ختنہ شدہ) کہا۔
بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نے کہا، ’’یہ ملا آتنک وادی ہے، باہر پھینکو اس ملے کو‘‘۔ جب وہ مسلم ایم پی کے خلاف یہ ریمارکس کر رہے تھے، سابق مرکزی وزیر صحت اور بی جے پی لیڈر ہرش وردھن کو انتہائی قابل اعتراض گالیوں پر ہنستے اور خوش ہوتے ہوئے دیکھا گیا۔
اس واقعے کے ردعمل میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے جارحانہ تبصرے پر افسوس کا اظہار کیا۔ سنگھ نے کہا کہ انہوں نے ذاتی طور پر بدھوری کے تبصرے نہیں سنے ہیں لیکن چیئر پر زور دیا کہ اگر انہوں نے اپوزیشن اراکین کو تکلیف پہنچائی ہے تو انہیں سرکاری ریکارڈ سے خارج کر دیا جائے۔
کانگریس کے رکن پارلیمنٹ کے سریش، جو اجلاس کی صدارت کر رہے تھے، انہوں نے
تصدیق کی کہ انہوں نے پہلے ہی حکام کو ہدایت دی ہے کہ وہ بدھوری کے ریمارکس کو ریکارڈ سے ہٹا دیں۔
اپوزیشن پارٹی کے کئی لیڈروں کو حال ہی میں مبینہ طور پر غیر آئینی تبصرہ کرنے پر پارلیمنٹ سے معطل کر دیا گیا تھا۔ تاہم، بی جے پی کے ایک رکن کے خلاف ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے جس نے اتر پردیش کے ایک مسلم ایم پی پر زبانی حملہ کیا، اسے دہشت گرد قرار دیا اور اسے ایوان سے ہٹانے کا مطالبہ کیا۔
اس واقعے نے اپوزیشن جماعتوں اور آن لائن صارفین کی طرف سے غم و غصے کو جنم دیا ہے اور بہت سے لوگوں نے بدھوری کے خلاف مناسب کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ ناقدین نے بھی اس واقعے کے حوالے سے اسپیکر اور بی جے پی دونوں کے رویے اور طرز عمل پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔
لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے جمعہ کے روز ایوان میں بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوری کے قابل اعتراض تبصروں کا "سنجیدہ نوٹ" لیا اور انہیں خبردار کیا کہ اگر مستقبل میں اس طرح کا رویہ دہرایا گیا تو "سخت کارروائی" کی جائے گی، کیونکہ اس تبصرے نے اپوزیشن لیڈروں میں غم و غصے کو جنم دیا، اس کی معطلی کا مطالبہ کیا۔
بھارتیہ جنتا پارٹی نے مبینہ طور پر اپنے لوک سبھا رکن رمیش بدھوری کو بی ایس پی رکن پارلیمنٹ دانش علی کے خلاف غیر پارلیمانی زبان استعمال کرنے پر وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا ہے۔