ذرائع:
بہار کے پوپری اسٹیشن پر ریلوے پولیس ٹرینوں میں سیٹوں پر قبضہ کرکے پیسے کے عوض بیچ رہی ہے۔ یہ الزام فرقان نامی ایک نوجوان نے لگایا ہے جو اپنی خالہ کو ٹرین میں بیٹھا نے کے لئے آیا تھا، پولیس کی اس حرکت پر اس کے خلاف احتجاج کیا تو پولیس اہلکاروں نے اسے اس قدر بے دردی سے مارا کہ اس کے پیٹ سے آنتیں نکل گئیں۔ فرقان اس وقت مظفرپور کے ایک ہسپتال میں زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہا ہے۔مسلمان نوجوان فرقان کو درندہ صفت پولیس اہلکاروں نے اس بری طرح سے پیٹا کہ اس کی آنتیں باہر آگئیں اور پیٹ پھٹ گیا۔
اس واقعے کی ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ دو افراد فرقان کو پیٹتے ہوئے لے جا رہے ہیں اور لوگوں کا ایک ہجوم ان کے پیچھے آ رہا ہے۔ ویڈیو میں ایک شخص کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ دیکھو پولیس والوں نے اسے کتنی بری طرح مارا پیٹا۔فر قان نے بتایا کہ اہلکاروں
نے اسے اس کے پیٹ کے اس حصے پر لاٹھی سے کئی بار مارا جہاں اس کا آپریشن ہوا تھا، جس سے اس کا پیٹ پھٹ گیا اور اس کی آنتیں باہر نکل گئیں۔فرقان نے بتایا کہ اس نے انہیں اپنے پیٹ کی سرجری کے بارے میں بارہا بتایا لیکن اہلکار اسے لاٹھی سے مارتے رہے۔
اطلاعات کے مطابق فرقان نے تقریباً دو سال قبل آنتوں کی سرجری کروائی تھی۔ آپریشن شدہ جگہ پر لاٹھی کے ماروں کی وجہ سے اس کا پیٹ بائیں طرف سے کھل گیا اور اس کی آنتیں باہر نکل گئیں۔مشتعل ہجوم نے اسٹیشن ماسٹر کے دفتر میں توڑ پھوڑ کی۔ جی آر پی اہلکاروں کے وحشیانہ رویے سے ناراض ہو کر اسٹیشن پر موجود مسافروں نے جنک پور روڈ اسٹیشن میں توڑ پھوڑ کی۔
اطلاعات کے مطابق مشتعل مسافر اسٹیشن سپرنٹنڈنٹ کے دفتر کے مرکزی دروازے کی لوہے کی گرل اور شیشے کے گیٹ کو توڑ کر اندر گھس گئے اور ہنگامہ آرائی کی۔ ہجوم اور کچھ سرکاری ملازمین کے درمیان جھڑپ ہوئی۔