ذرائع:
نئی دہلی: نیشنل ہیرالڈمعاملے میں ایک بڑی کارروائی میں، ای ڈی نے منگل کو کانگریس سے منسلک ایسوسی ایٹڈ جرنلز لمیٹڈ (AJL) اور ینگ انڈیا کے 751 کروڑ روپئے سے زیادہ کے اثاثوں کو ضبط کیا۔ مرکزی تفتیشی ایجنسی نے کہا کہ یہ کارروائی منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے تحت کی گئی ہے، جس میں دہلی، ممبئی اور لکھنؤ جیسے کئی شہروں میں پھیلی جائیدادوں کو عارضی طور پر ضبط کیا گیا ہے۔
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے ایک بیان میں کہا کہ کیس کی تحقیقات کے دوران پتہ چلا کہ ملک کے کئی شہروں میں پھیلے اے جے ایل اور ینگ انڈین کی غیر منقولہ جائیدادیں غیر قانونی طور پر حاصل کی گئی تھیں۔
واضح رہے کہ دی ایسوسی ایٹ نامی کمپنی 1937 میں بنائی گئی تھی، اس کے اصل سرمایہ کار جواہر لال نہرو سمیت 5000 آزادی پسند تھے۔ یہ کمپنی نیشنل ہیرالڈ، نوجیون اور قومی آواز اخبارات شائع کرتی تھی۔ آہستہ آہستہ کمپنی خسارے میں چلی گئی اور کانگریس پارٹی نے کمپنی کو 90 کروڑ روپئے کا قرض
دے کر نقصان کو پورا کرنے کی کوشش کی۔ تاہم، وہ کامیاب نہیں ہو سکا.
اسی دوران 2010 میں ینگ انڈیا کے نام سے ایک اور کمپنی بنائی گئی جس میں 76 فیصد شیئر سونیا گاندھی اور راہول گاندھی کے پاس تھے اور 12-12 فیصد شیئرز موتی لال بورا اور آسکر فرنینڈس کے پاس تھے۔ کانگریس پارٹی نے اپنا 90 کروڑ روپئے کا قرض نئی کمپنی ینگ انڈیا کو منتقل کیا۔ قرض کی ادائیگی میں مکمل طور پر ناکام، ایسوسی ایٹ جرنل نے اپنے تمام حصص ینگ انڈیا کو منتقل کر دیئے۔ بدلے میں ینگ انڈیا نے دی ایسوسی ایٹ جرنل کو صرف 50 لاکھ روپئے دیئے۔
بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ سبرامنیم سوامی نے پہلی بار 2012 میں دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں نجی شکایت درج کرائی تھی۔ 2000 کروڑ روپئے کی کمپنی کو صرف 50 لاکھ روپئے میں خریدنے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے انہوں نے سونیا گاندھی، راہول گاندھی اور اس کیس سے متعلق کانگریس کے دیگر سینئر لیڈروں کے خلاف فوجداری مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا تھا۔