ذرائع:
بداؤن: پولیس کے مطابق اتر پردیش کے بداؤن بابا کالونی میں منگل کو ایک مقامی حجام نے وسترے کے وار سے دو معصوم لڑکوں کو قتل کردیا اور تیسرے کو شدید طور پر زخمی کر دیا۔
پولیس نے کہا کہ ملزم کو تلاشی کے دوران ایک تصادم میں گولی مار دی گئی۔
ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ منوج کمار نے بتایا کہ ایک شخص جس نے حال ہی میں محلے میں حجام کی دکان کھولی تھی ایک گھر میں داخل ہوا اور تین بھائیوں 12 سالہ آیوش، 8 سالہ آہان عرف ہنی اور 10 سالہ یوراج پر وسترے سے حملہ کیا۔ آئی جی نے کہا کہ ساجد گھر میں داخل ہوا، لڑکوں کی دادی سے ملا اور دوسری منزل پر گیا جہاں لڑکے تھے۔
پولیس نے کہا کہ آیوش اور آہان کی اس حملے میں موت ہو گئی، جبکہ یووراج کو شدید زخموں کے ساتھ ہسپتال لے جایا گیا۔ یہ واقعہ سول لائنز تھانے کی منڈی پولیس چوکی سے چند قدم کے فاصلے پر پیش آیا۔
آئی جی بریلی رینج آر کے سنگھ نے بتایا کہ چند گھنٹے بعد حملہ آور جس کی شناخت 22 سالہ ساجد کے طور پر کی گئی وہ ایک تصادم میں مارا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ساجد لڑکوں کو قتل کرنے کے بعد گھر سے نکل گیا تھا، اور جب پولیس کا سامنا ہوا تو وہ وہی خون آلود کپڑے پہنے ہوئے پایا گیا۔
آر کے سنگھ نے کہا ہماری ٹیم نے ملزم کا پتہ
لگایا اور اس کا پیچھا کیا۔ اسے شیخوپور کے جنگل میں دیکھا گیا جہاں ملزم نے پولیس اہلکاروں پر گولی چلائی۔ جوابی فائرنگ میں اسے گولی لگی اور وہ مر گیا۔
انہوں نے کہا کہ واقعے کے بعد لڑکوں کے اہل خانہ اور کچھ مقامی باشندوں نے دکانوں میں توڑ پھوڑ کی اور ایک موٹر سائیکل کو نقصان پہنچایا۔
اتر پردیش کے ڈائرکٹر جنرل آف پولیس پرشانت کمار نے کہا یہ واقعہ رات 8.00 بجے کے قریب پیش آیا۔ انہوں نے کہا یہ واقعہ ذاتی دشمنی کی وجہ سے پیش آیا اور اس کا کوئی فرقہ وارانہ زاویہ نہیں ہے۔ ہم صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور ہمارا سوشل میڈیا سیل بھی اس کی نگرانی کر رہا ہے۔
یہ علاقہ اب پرامن ہے اور پوری طرح پولیس کی نگرانی میں ہے۔
ڈی جی نے کہا کہ حملے میں صرف ایک شخص ملوث تھا ساجد اور کوئی نہیں۔ پہلے بتایا گیا تھا کہ اس حملے میں دو افراد ملوث تھے۔
ہلاکتوں کے بعد علاقے میں ہنگامہ مچ گیا، سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس نے بھیڑ کو قابو میں کرنے کے لیے وہاں سیکورٹی تعینات کرنے کا حکم دیا۔
ساجد محلے میں حجام کی دکان چلاتا تھا۔ افسر نے بتایا کہ اس کی دکان اس گھر کے بالکل قریب واقع تھی جہاں لڑکے رہتے تھے۔
ڈی ایم نے بتایا کہ دونوں بچوں کی لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے اور زخمی بچے کو ضلع اسپتال میں داخل کرایا گیا۔