اترپردیش کے بہرائچ تشدد کیس کے دو ملزمین پر پولیس نے فائرنگ کرتے ہوئے انھیں گرفتار کرلیا جو نیپال فرار ہونے کی کوشش کی۔ پولیس کے مطابق اس انکاؤنٹر میں دو ملزمین زخمی ہوگئے ہیں۔ واقعہ کے دوران پولیس نے 5 ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔
یہ واقعہ 13 اکتوبر کو اتر پردیش کے بہرائچ میں پیش آیا، جب درگا مورتی کی جلوس کے دوران دو گروہوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ اس دوران 22 سالہ رام گوپال مشرا کو گولی مار کر قتل کردیا گیا، جس سے علاقے میں تشدد بھڑک اٹھا۔ پولیس نے اب تک 12 مقدمات درج کئے ہیں اور 55 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔
پولیس کا الزام ہے کہ قتل کیس کے اہم ملزم عبدالحمید کے بیٹے اور قتل کے دیگر ملزمین
سرفراز اور فہیم نیپال فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔ انہیں پکڑنے کی کوشش کے دوران پولیس نے فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں سرفراز اور فہیم کے پیر زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو ضلعی سرکاری اسپتال میں علاج کے لیے منتقل کیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ انکاؤنٹر کے دوران اہم ملزم عبدالحمید سمیت پانچ ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے۔
دوسری جانب، 16 اکتوبر کو عبدالحمید کی بیٹی نے الزام لگایا کہ اتر پردیش اسپیشل ٹاسک فورس کے اہلکار ان کے والد اور خاندان کے دیگر افراد کو پوچھ تاچھ کے لیے لے گئے تھے۔ اس کے بعد سے ان کا کوئی اتا پتا نہیں ہے، اور وہ اس بات پر تشویش کا اظہار کر رہی ہیں کہ پولیس ان کا انکاؤنٹر نہ کر دے۔ یہ ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔