ذرائع:
حیدرآباد:شہرحیدرآباد میں گذشتہ چندبرسوں سے منشیات کے فروخت کرنے کےکئی واقعات سامنے ْرہے ہیں۔ایساہی ایک اورواقعہ منظرعام پر آیاہے۔گانجے کا عادی بی ٹیک کا ایک طالب علم گانجہ فروخت کرنے والا بن گیا ہے اور فی الحال وہ سلاخوں کے پیچھے ہے۔ جوبلی ہلز پولیس اسٹیشن کے تحت پیش آنے والے اس واقعہ کی تفصیلات کچھ اس طرح ہے۔بتایاجارہاہے کے آندھراپردیش کے چتور ضلع سے تعلق رکھنے والے 22سالہ کے سومیشور ریڈی حیدرآباد کےکرشن نگر میں
مقیم ہے۔ عثمانیہ یونیورسٹی میں بی ٹیک کے تیسرے سال کی تعلیم حاصل کرنے والے سومیشور ریڈی اپنے دوستوں کی وجہ سے کچھ عرصے سے گانجے کا عادی تھا۔
گانجے کے کثرت سے استعمال کے ساتھ ساتھ اسے بیچ کر پیسے کمانا بھی ایک عادت بن گئی ہے۔ اس دوران پیر کی نصف شب جوبلی ہلز روڈ نمبر 5 پر واقع میٹرو اسٹیشن کے نزدیک گانجہ فروخت کرنے آئے سومیشور ریڈی کو پولیس نے حراست میں لے کر چیک کیا تو اس کے پاس سے 170 گرام گانجہ برآمد ہوا۔ پولیس نے اسے گرفتار کر کے منگل کو ریمانڈ پر بھیج دیا۔