گوہاٹی،25فروری(ایجنسی)آسام میں زہریلی شراب پینے کے بعد موت کا سلسلہ پانچویں دن پیر کوبھی جاری رہا اور اب تک اس حادثے میں مرنے والوں کی تعداد 150تک پہنچ گئی ہے۔ زہریلی شراب کی وجہ سے ہونے والی اموات کے معاملے میں گولا گھاٹ ضلع سب سے زیادہ متاثر ہے جہاں تقریباً 100لوگوں کی موت ہوچکی ہے۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ضلع میں زہریلی شراب پینےسے اب تک 92لوگوں کے مرنے کی تصدیق ہو چکی ہے۔پڑوسی جورہاٹ ضلع میں بھی زہریلی شراب پینے سے کل دیر رات تک 58لوگوں کی موت کی تصدیق کی جاچکی تھی۔ اس واقعہ کے بعد محکمہ آبکاری نے غیر قانونی شراب بنانے والوں کے خلاف پوری ریاست میں وسیع پیمانے پر مہم
شروع دی ہے۔ریاستی حکومت نے ہلاک شدگان کے لواحقین کو دو دو لاکھ اور اسپتال میں داخل لوگوں کو 50-50ہزار روپے کی مدد دینے کا اعلان کیا ہے۔
مختلف تحقیقاتی ایجنسیاں اس پورے واقعہ کی تفتیش کررہی ہیں۔مشتبہ زہریلی شراب کے نمونے جمع کرکے فورنسک جانچ کےلئے بھیج دئے گئے ہیں۔ گولا گھاٹ ضلع کے ہالمیرا چائے کےباغات میں گزشتہ 21فروری کو زہریلی شراب پینے سے پہلے ایک شخص کی موت ہونے کی خبر سامنے آئی تھی۔مقامی زبان میں سلائی کے نام سے مشہور دیسی شراب پینے کے بعد ہی لوگوں نے پیٹ میں درد اور کم نظرآنے کی شکایتیں کیں۔جس کے بعد انہیں اسپتالوں میں داخل کرایاگیا۔اس کے بعد لوگوں کی موت کا سلسلہ شروع ہوا۔