نئی دہلی، 14 جون (یو این آئی) ملک کے تھوک قیمت اشاریہ پر مبنی افراط زر مئی 2022 میں مزید بڑھ کر 15.88 فیصد ہو گئی، جو 1991 کے بعد کی بلند ترین سطح ہے۔
منگل کو جاری ہونے والے حکومتی اعداد و شمار کے مطابق تھوک قیمت کے اشاریہ پر مبنی افراط زر مسلسل چودہ ماہ سے 10 فیصد سے اوپر چل رہی ہے۔ اپریل 2022 میں تھوک مہنگائی 15.08 فیصد تھی۔
وزارت تجارت اور صنعت نے ایک بیان میں کہاکہ تھوک قیمت کے اشاریہ پر مبنی افراط زر مئی 2022 کے مہینے میں (ابتدائی اعداد و شمار کے مطابق) 15.88 فیصد رہی جو مئی 2021 میں 13.11 فیصد تھی۔کامرس اینڈ انڈسٹری کی وزارت نے کہا کہ گزشتہ سال مئی کے اسی مہینے کے مقابلے میں خام تیل اور قدرتی گیس، اشیائے خوردونوش، بنیادی دھاتیں، نان فوڈ
آئٹمز، کیمیکلز اور کیمیکل مصنوعات اور غذائی مصنوعات وغیرہ کی تھوک قیمتیں بڑھ جانے سے مئی میں تھوک مہنگائی پر دباؤ بڑھا۔
ہول سیل پرائس انڈیکس میں اپریل کے مقابلے مئی کے مہینے میں 1.38 فیصد اضافہ درج کیا گیا۔
پیر کو جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق خوردہ افراط زر کم ہوکر مئی میں 7.04 فیصد رہی جبکہ اپریل میں 7.79 فیصد تھی۔
ریزرو بینک آف انڈیا پالیسی کی شرحوں کو ترتیب دینے میں خوردہ افراط زر کو مدنظر رکھتا ہے۔ ریزرو بینک کے سامنے چیلنج مہنگائی کو 4 فیصد کی اوسط کے دائرے میں رکھنا ہے۔ فی الحال ریزرو بینک مہنگائی میں اضافے کو روکنے کے لیے مہنگے قرضوں کی پالیسی اپنا رہا ہے اور مئی سے اب تک دو بار ریپو ریٹ میں 0.90 فیصد اضافہ کر چکا ہے۔