نئی دہلی، 28 فروری (ایجنسی) سپریم کورٹ نے رئیل اسٹیٹ کمپنی amrapali-group امرپالي گروپ کے صدر اور چیف منیجننگ ڈائریکٹر (سی ایم ڈی) anil-sharma انل شرما اور دو دیگر ڈائریکٹروں کو گرفتار کرنے کی اجازت دہلی پولیس کو آج دے دی۔ جسٹس ارون کمار مشرا اور جسٹس یو. یو. للت کی بنچ نے کہا کہ عدالت نے کسی بھی جانچ ایجنسی کو انل شرما اور دو دیگر ڈائریکٹروں -شیو پریا اور اجے كمار- کو گرفتار کرنے سے منع نہیں کیا ہے۔جسٹس مشرا نے کہا، "ہم نے کسی ایجنسی کو امرپالي کے ڈائریکٹر کو گرفتار کرنے سے کبھی بھی نہیں روکا۔ یہ ڈائریکٹر پہلے سےہی اتر پردیش پولیس کی حراست میں ایک ہوٹل کے کمرے میں ہیں۔"
عدالت نے واضح کیا کہ دہلی پولیس کی اقتصادی معاملوں
کی جانچ پڑتال کرنے والی کرائم برانچ امرپالی کے ڈائریکٹر شیو پریا اور اجے کمار کو بھی اس معاملے میں گرفتار کر سکتی ہے۔ عدالت عظمی نے گروپ کے سی ایم ڈی کے جنوبی دہلی میں واقع بنگلہ سمیت نجی املاک کو قرق کرنے کی بھی ہدایات دی۔ عدالت نے یہ بھی واضح کیا کہ دو دیگر ڈائریکٹروں کی جائیداد بھی قرق کی جائے۔
واضح رہے کہ دہلی پولیس کی مذکورہ برانچ نے امرپالي کے سی ایم ڈی انل شرما اور دونوں ڈائریکٹروں کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی جس میں پولیس نے تینوں کو گرفتار کرنے کی عرضی بھی دی۔ قومی راجدھانی کے ایک شخص نے دہلی پولیس کی مذکورہ برانچ کے پاس ایف آئی آر درج کروائی تھی، جس میں متاثرہ نے بتایا تھا کہ امرپالي نے ڈریم ویلی پروجیکٹ کے تحت نوئیڈا میں اسے فلیٹ فروخت کیا تھا۔ متاثرہ نے فلیٹ کی ادائیگی بھی کردی تھی۔ کمپنی نے اسے 2013 میں فلیٹ کی ملکیت دینے کا وعدہ کیا تھا، لیکن اسے ابھی تک فلیٹ نہیں مل سکا ہے۔ ان کے علاوہ کئی ایسے خریدار ہیں، جنہیں فلیٹ کی رقم ادا کرنے کے باوجود ملکیت نہیں مل سکی ہے۔ نوئیڈا پولیس بھی اس معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔