مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے فینانشیل سرویسز فراہم کرنے والے ادارے سین سیج کے ایپ کا اجراء کیا
حیدرآباد : 02 جنوری 2025(پریس ریلیز): سین سیج فینانشیل سروسز پرائیویٹ لمیٹیڈ کی جانب سے شریعت کے تابع سرمایہ کاری کے عنوان پر ایک اہم اجلاس منعقد کیا گیا ۔ اس اجلاس کا مقصد علماء ، حفاظ اور دینی مدارس کے ذمہ داروں میں اسلامی اصولوں کے مطابق سرمایہ کاری کے بارے آگاہی پیدا کی جائے۔ اجلاس کو صدرآل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے خطاب کرتے ہوئے سین سیج فینانشیل سروسز کےاس اقدام کی ستائش کی ۔ مولانا سیف اللہ رحمانی نے کہا کہ بینکنگ سسٹم اور انشورنس کا نظام مکمل طورپرسود پر مبنی ہے جس سے ہم کو بچنا چاہیے ۔ حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے سین سیج فینانشیل سروسز اور اس جیسے معتبر اداروں کے ذریعہ اسلامی اصولوں کے مطابق سرمایہ کاری کرنے کی تلقین کی ۔ مولانا رحمانی نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ نے کفر کے بعد شدت کے ساتھ سود کی ممانعت فرمائی ہے ۔ مولانا نے اس طرح کے اجلاس کو مختلف دینی مدارس میں منعقد کرنے کی سین سیج کے ذمہ داروں کو مشورہ دیا ۔ مولانا سیف اللہ رحمانی نے مزید کہاکہ موجودہ حالات کے تناظر اور شرعی اصول کی روشنی میں اس ملک کے مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ ہیلتھ انشورنس کروانے کی جانب توجہ دیں۔ اس موقع پر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے سین سیج کی جانب سے تیارکئے گئے ایپ کارسم اجراء کیا ۔ اس ایپ کے زریعہ ہندوستان میں متعارف شریعت کے تابع میوچول فنڈزمیں سرمایہ کاری کی جا سکتی ہے۔
مولانا رحمانی نے اِس ایپ کے ذریعہ استفادہ کرنے دینی مدارس کے علماء اور دیگر افراد کو مشورہ دیا ہے۔یہ اجلاس کے ایل این پرساد آڈیٹوریم ، ایف ٹی سی سی آئی ریڈہلز میں منعقد کیا گیا ۔ اس موقع پر سین سیج کے بانی و مینجنگ ڈائرکٹر ایم ایس شبیر نے سین سیج فینانشیل سروسز کی تفصیلی کارکردگی پیش کی ہے۔ اسلامک فینانس کے ماہر اور شریعہ کیپ اڈوائزر کے منیجنگ ڈائرکٹر ڈاکٹر شارق نثار نے شیئر مارکٹ میں اسلامی اصولوں کے مطابق میوچول فنڈ اور شیئر ز کے خرید
وفروخت پر پروجیکٹر کے ذریعہ تفصیلی روشنی ڈالی ۔ ڈاکٹر شارق نثار نے کہاکہ یہ ایک خوش آئند بات ہے کہ اس ملک کی مختلف کمپنیوں میں اسلامی سرمایہ کاری کے لئے مواقع فراہم کرنے کا رجحان بڑھ رہا ہے ۔ انہوں نے مزید کہاکہ دنیا بھر میں 57اسلامی ممالک جبکہ تقریبا 80 ممالک میں اسلامی بینکنگ نظام قائم ہے ۔اجلاس کو اسلامک فینانس کے ماہر اور فیملی فرسٹ گائیڈنس سینٹر کے ، سی ای او مفتی محمد اشفاق قاضی نے خطاب کرتے ہوئے اسلامی سرمایہ کاری کے نظام کو سمجھنے کی علماء کو تلقین کی ہے خاص طور پر اس لئے کہ معلومات کی کمی کی وجہ سے اسلامی سرمایہ کاری کے نام پرعوام و خواص جعل سازوں کی دھوکہ دہی کا شکار ہو رہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ علماء کو چاہیے کہ وقت اور حالات کے تقاضوں کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے حلال سرمایہ کاری کے معاملے میں امت کی رہنمائی کے لئے آگے آئیں ۔یہ اجلاس خصوصا علماء ، حفاظ اور دینی مدارس کے ذمہ داروں میں اسلامی اصولوں کے مطابق سرمایہ کاری کے بارے آگاہی کے لئے منعقد کیا گیا ۔ اجلاس کو حضرت مولانا عبیدالرحمن اطہر ناظم امدادالعلوم ٹین پوش نے خطاب کرتے ہوئے علماء اور دینی مدارس سے تعلق رکھنے والے افراد کے علاوہ عوام الناس کو شیئر مارکٹ میں حلال سرمایہ کاری کے معاملے میں آگے آنے کا مشورہ دیا ۔ حضرت مولانا شاہ جمال الرحمن امیر شریعت تلنگانہ و آندھراپردیش نے اجلاس کے اختتام سے قبل صدارتی خطاب کیا ۔ حضرت مولانا شاہ جمال الرحمن نے اپنا خطاب جاری رکھتے علماء کو تلقین کی کہ وہ اسلامک فینانس کے ماہرین سے استفادہ کریں اور امت کی رہنمائی کے لئے آگے آئیں۔ ا نہوں نے مزید کہا کہ آج کے اس اجلاس کا تعلق رزق حلال سے ہے ۔ حضرت مولانا شاہ جمال الرحمن نے قرآن کریم کی آیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ اعمال کی درستی کا موقوف مال کی درستی پر ہے۔حضرت مولاناشاہ جمال الرحمن نے اجلاس کے اختتام سے قبل دعاء فرمائی۔اجلاس کا آغاز حافظ عبداللہ قاضی کی قرات کلام پاک سے ہوا ۔ مفتی مھیمن اظہر نے اجلاس کی کارروائی چلائی ۔سین سیج فینانشیل سروسز کے ڈائرکٹر اقبال ماجد شیخ کے کلمات تشکر کے ساتھ اجلاس کا اختتام ہوا۔