نئی دہلی، 30 نومبر (یو این آئی) سپریم کورٹ نے منگل کو ایک دیوانی معاملے میں یس بینک پر تعذیرات ہند کے تحت اتر پردیش پولیس کی کارروائی پر گہری ناراضگی ظاہر کی اور پولیس کے نوٹس پر عبوری روک لگا دی۔
سپریم کورٹ نے پولیس کے اس نوٹس پر روک لگا دی جس میں یس بینک سے کہا گیا تھا کہ وہ نوئیڈا میں اس کے خلاف درج مجرمانہ معاملے کی تحقیقات مکمل ہونے تک حصص کی منتقلی (شیئر ٹرانسفر) کرنے کے لیے ووٹنگ میں حصہ نہ لے۔
جسٹس ڈی وائی چندر چوڈ، جسٹس اے ایس بوپنا اور جسٹس وکرم ناتھ کی بینچ نے الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی یس بینک کی عرضی پر سماعت کے بعد عبوری روک لگانے کا حکم دیا۔ اس معاملے کی اگلی سماعت 12
جنوری کو ہوگی۔ بینچ نے اس معاملے میں اتر پردیش حکومت، ایسل گروپ اور دیگر کے خلاف نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا ہے۔
12 ستمبر کو، نوئیڈا پولیس نے ایسل گروپ اور اس سے وابستہ افراد کی شکایت پر یس بینک کے خلاف مختلف مجرمانہ دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی تھی، جسے میڈیا کی بڑی شخصیت، سبھاش چندر نے قائم کیا تھا۔ اسی بنیاد پر انھیں 30 نومبر کو ہونے والے ’ڈش ٹی وی‘ کی سالانہ جنرل میٹنگ میں شیئرز کے ٹرانسفر کے لیے ووٹنگ میں حصہ لینے سے روکنے کا نوٹس جاری کیا گیا۔ اجلاس عدالتی کارروائی کے باعث ملتوی کر دیا گیا۔ جن کمپنیوں نے پولیس سے شکایت کی تھی انہوں نے 2016-18 کے دوران اپنے حصص کی بنیاد پر بینک سے 5270 کروڑ روپے کا قرض لیا تھا۔