نئی دہلی، 18 مارچ (یواین آئی) سپریم کورٹ نے ایڈجسٹ گروس ریونیو / (اے جی آر) معاملہ میں ٹیلیکام کمپنیوں کو تقریبا ڈیڑھ لاکھ کروڑ روپے کی ادائیگی کے لئے وقت دینے کی حکومت کی درخواست پر بدھ کو کوئی حکم دینے سے انکار کر دیا۔
جسٹس ارون مشرا کی صدارت والی بنچ نے کمپنیوں کو ڈھیل دئیے جانے پر ناراضگی ظاہر کی اور کہا کہ انہیں سود سمیت پیسہ دیناہو گا۔
عدالت نے معاملہ کی سماعت دو ہفتہ کے لئے ملتوی کردی، لیکن حکومت کو ٹیلی کام کمپنیوں سے وصولی کے لئے نیا پلان دینے کو کہا، حکومت 20 سال میں وصولی
کی مہلت کا مطالبہ کر رہی تھی۔
عدالت نے ٹیلی کمیونیکیشن محکمہ کو پھٹکار لگاتے ہوئے کہا کہ کس نے بقایا رقم کے لئے جائزہ لینے کو کہا۔ جسٹس مشرا نے کہا’’بقایا رقم کی ادائیگی کے جائزہ کیلئے ہم نے اجازت نہیں دی تو یہ کیسے ہوا۔ کیا ہم بے وقوف ہیں۔ یہ توہین عدالت کا معاملہ بنتا ہے‘‘۔
عدالت نے کہا کہ جو ہو رہا ہے وہ انتہائی افسوسناک ہے۔عدالت نے کہا کہ یہ کورٹ کے وقار کی بات ہے، کیا ٹیلی کام کمپنیوں کو لگتا ہے کہ وہ دنیا میں سب سے زیادہ طاقتور ہیں۔ کورٹ کو طرح طرح سے متاثر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔