نئی دہلی،17 مئی(یو این آئی) سعودی عرب سے آئی آکسیجن گیس پر ریلائنس کے اسٹیکر والی افواہیں،آج کل سوشل میڈیا پر زوروں سے پھیلائی جارہی ہے انمیں دعوی کیا جارہا ہے کہ آکسیجن سعودی عرب سے آئی اور ٹینکروں پر ریلائنس نے اپنے اسٹیکر چپکا دیئے ریلائنس پر سستی شہرت پانے اور آکسیجن چوری تک کے بے بنیاد الزام لگائے جارہے ہیں مادہ آتش گیر کے ٹرانسپورٹ سے جڑے ماہرین کا ماننا ہے کہ سوشل میڈیا پر کئے جارہے دعووں سے سچائی
بالکل برعکس ہے۔
قانونی طور پر لکویڈ آکسیجن یا دیگر مادہ آتش گیر جیسے پیٹرول/ ڈیزل وغیرہ لانے لے جانے میں استعمال ہونے والے ٹینکرز پر کمپنی کی پہچان(ا سٹیکر)لگانا ضروری ہوتا ہے یعنی جس کمپنی کی آکسیجن جارہی ہے اسی کمپنی کیا سٹیکر اور دیگر معلومات ٹینکر پر چسپاں ہونے چاہئیں تاکہ ایمرجنسی میں اس معلومات کا استعمال کر کے جانیں بچائی جاسکیں۔
بڑی مقدار میں لکویڈ آکسیجن کو ہوائی جہاز سے لانا بے حد خطرناک ہے۔