ممبئی، 22نومبر (یو این آئی) عالمی بازار کے ملے جلے اشاروں کے درمیان گزشتہ ہفتہ پٹرولیم سمیت مختلف شعبوں میں کام کرنے والی بڑی کمپنی ریلائنس انڈسٹریز اور سعودی آرامکو کے مابین سرماریہ کاری معاہدہ کے حتمی شکل نہیں لے پانے سے مایوس سرمایہ کاروں کی چوطرفہ فروخت سے آج ریلائنس کے ساتھ ہی بینکنگ، آٹو سمیت بیشتر اہم گروپوں میں گراوٹ سے شیئر بازار میں ہنگامہ آرائی رہی۔
توانائی، تیل اور گیس، بینکنگ، آٹو اور ریلٹی سمیت 17گروپوں میں ہوئی زبردست فروخت کے دباو میں بی ایس ای کا سنسیکس انڈیکس 1170.12پوائنٹ کی بڑی گراوٹ لیکر 59ہزار پوائنٹ کی سطح
نیچے 58,465.89پوائنٹ اور نیشنل اسٹاک ایکسچنج (این ایس ای) کا نفٹی 348.25پوائنٹ گرکر 17,416.55پوائنٹ پر آگیا۔
ریلائنس انڈسٹریز لمیٹڈ (آر آئی ایل) نے 19نومبر کو جاری بیان میں اعلان کیا تھا کہ سعودی آرامکو کی طرف سے اپنے او 2سی (تیل سے لیکر کیمیکل تک) کاروبار میں حصص کا مجوزہ حصول اب منسوخ ہوگیا ہے۔سعودی آرامکو کے ساتھ ریلائنس انڈسٹریز نے او2سی کاوربار میں مجوزہ سرمایہ کاری کا دوبارہ جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اگست 2019میں دونوں فریقوں نے ایک غیرپابند معاہدہ کیا، جس کے تحت سعودی آرامکو کو ریلائنس انڈسٹریز کے o2cکاروبار میں 20فیصد حصہ داری لینے والی تھی۔