نئی دہلی ، 16 ستمبر(یو این آئی) وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے مودی سرکار کی پہلی اور دوسری مدت کارمیں کی گئی بینک اصلاحات اور دیگر اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ چھ مالی برسوں میں سرکاری بینکوں نے 50،1479 کروڑ روپے کے پھنسےقرض کی وصولی کی ہے۔
محترمہ سیتارمن نے یہاں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مارچ 2018 کے بعد 3.1 لاکھ کروڑ روپے کی وصولی کی گئی ہے۔ سال 2018-19 میں 1.2 لاکھ کروڑ کی وصولی کی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ بھوشن اسٹیل جیسی دیوالیہ کمپنیوں کے تصفیہ سے بھی 99 ہزار کروڑ روپے سے زائد کی وصولی کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سال 2013 میں 21 سے صرف دو سرکاری بینک منافع کما
رہے تھے جبکہ رواں سال مارچ میں صرف دو بینک خسارے میں تھے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ چھ مالی برسوں میں حکومت نے چار’ آر‘ حکمت عملی لاگو کی ، جس کی وجہ سے بینکوں نے 50،1479 کروڑ روپے کی وصولی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب بینکوں کوسرمائے کے لیے صرف حکومت پر ہی انحصار نہیں کرنا پڑ رہا ہے بلکہ وہ خود بھی مارکیٹ سے سرمایہ اکٹھا کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ مالی سال میں حکومت ان بینکوں میں 20 ہزار کروڑ روپے کا اضافی سرمایہ ڈالنے جا رہی ہے ۔ سال 2017-18 میں 90 ہزارکروڑروپے ، سال 2018-19 میں 1.06 لاکھ کروڑ روپے ، سال 2019-20 میں 70 ہزارکروڑ روپے اور 2020-21 میں 20 ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی۔