نئی دہلی، 29 اکتوبر (یواین آئی) حکومت نے جوٹ کی کھیتی کے لئے ترغیب دینے کے سلسلے میں اناج کے پیکجنگ میں صد فیصد جوٹ کی بوری اور کم سے کم 20 فیصد چینی کے لئے جوٹ کی بوری کے استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے وزیراعظم نریندر مودی کی صدارت میں کابینہ کی جمعرات کو ہوئی میٹنگ میں اس طرح کی تجویز کو منظوری دی گئی۔ اطلاعات ونشریات کے وزیر پرکاش جاویڈکر نے یہاں ایک نامہ نگاروں کی کانفرنس میں میٹنگ کی جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ حکومت کے اس فیصلے سے جوٹ کی کھیتی کو ترغیب ملنے کے ساتھ ہی
مزدوروں کوروزگار ملے گا۔
مغربی بنگال، اڈیشہ، آسام، میگھالیہ، تریپورہ وغیرہ ریاستوں میں بڑے پیمانے پر کسان جوٹ کی کھیتی کرتے ہیں۔ جوٹ کی صنعت میں چار لاکھ سے زیادہ مزدوروں کو روزگار ملتا ہے۔
مسٹر جاویڈکر نے کہا ہے کہ جوٹ کی پیداوار اور کوالیٹی میں اضافہ کے لئے ایک پروگرام چلایاجارہا ہے اور اس کے تحت کسانوں کو معتبر بیج مہیا کرائے جارہےہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس سے کسانوں کی آمدنی فی ہیکٹر دس ہزار روپے زیادہ ہوگی۔ بنگلہ دیش سے آنے والے جوٹ پر فیس میں اضافہ کیا گیا ہے۔