نئی دہلی 26 مارچ (ایجنسی) مالی بحران سے دوچار فضائی خدمات فراہم کرنے والی پرائیوٹ کمپنی جیٹ ایئر ویز نے کہا ہے کہ وہ طیاروں کے پٹےداروں سے بات کرکے یہ یقینی بنائے گی کہ کرایہ ادا نہ کئے جانے وجہ سے کسی ہوائی جہاز کی خدمات معطل نہ ہوں اور ایک ماہ میں مزید 40 ہوائی جہاز اس کے بیڑے میں واپس آ جائیں۔
اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی قیادت والے کنسورشیم کے قرض کے تصفئے کے منصوبہ کی منظوری ملنے کے ایک دن بعد کمپنی نے شہری ہوابازی کی وزارت کو بتایا کہ وہ اگلے ہفتے کے شروع میں وسیع منصوبہ تیار کرے گی جس کی بنیاد پر پروازوں کا نیا شڈيول طے کیا جائے گا۔ وزارت میں اس سلسلے میں ہونے
والی میٹنگ میں شہری ہوابازی کے سیکرٹری پردیپ سنگھ كھرولا، شہری ہوابازی کی کے ڈائریکٹر جنرل بي ایس بُھلر، جیٹ ایئر ویز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ونے دوبے اور ایس بی آئی کے صدر رجنیش سنگھ بھی موجود تھے۔
مسٹر كھرولا نے صحافیوں کو بتایا کہ اس وقت جیٹ ایئر ویز کے 35 طیارے کام کررہے ہیں اور کمپنی نے یہ یقینی بنانے کی یقین دہانی کرائی ہے کہ اب طیارے کی پرواز مالی وجوہات کے سبب معطل نہیں ہوں گی۔ اس کے ساتھ ہی اس نے کہا ہے کہ وہ اگلے تین چار دن میں پٹٹےداروں سے بات کر کے یہ بھی طے کرے گی کہ کرایہ ادا نہ کرنے کے سبب جن مزید 40 طیاروں کی پروازیں معطل ہیں، 26 اپریل تک اس بیڑے میں واپس آ جائیں۔