نئی دہلی/31جولائی (ایجنسی) ہند نژاد ایک سائنسدان نے ایک ایسا سینسر بنایا ہے جس کے ذریعہ مشکل حالات میں آس پاس کے لوگوں اور جان پہچان کے لوگوں کو میسج بھیج کر ارلٹ کیا جا سکتا ہے. یہ سینسر کپڑوں پر سٹکر کی طرح لگایا جا سکتا ہے. یہ سینسر میں ایک بلوٹوتھ لگا ہے جو کہ اسمارٹ فون ایپ سے منسلک ہوتا ہے. سینسر کی ایک ویڈیو بھی ایم ائی ٹی میڈیا لیب کی طرف سے یو ٹیوب پر اپ لوڈ کیا گیا ہے جسےکئی بار دیکھا جا چکا ہے.
یہ سینسر منیشا موہن نے بنایا ہے جو کہ MIT (Massachusetts Institute of Technology) کی اسٹوڈنٹ ہیں. یہ سینسر جبرن جسم سے لباس کو ہٹانے سرگرمی بھانپ کر ارد گرد کو لوگوں، دوستوں اور افراد خاندان کے لیے میسج بھیجتا ہے. یہ سینسر دو طریقے سے کام کرتا ہے - پیسو اور ایکٹیو موڈ
میں.
پیسو موڈ میں اس مینولیManually کام کرتا ہے. لڑکی اس کا بٹن دبانے کے ارد گرد لوگوں کو الرٹ کر سکتی ہے. انتباہات بھیجنے پر تیز الارم بجے گا یا دوستوں کو فون لگ جائے گی.
ایکٹیو موڈ میں یہ سینسر بیرونی سگنلس کے ذریعے خطرے کا اندازہ لگاتا ہے. اگر کوئی زبردستی کپڑے اتارنے کی کوشش کر رہا ہے تو یہ سینسر اس کے smartphone پر ایک میسج بھیجتا ہے، جس سے سینسر یہ طے کرے گا کہ لڑکی ہوش میں ہے یا نہیں. اگر میسج کا جواب 30 سیکنڈ میں نہیں آتا ہے تو ارد گرد کے لوگوں کو الرٹ کرنے کے لئے فون تیز آواز کرنے لگتا ہے. اگر یوزر اس الارم کو 20 سیکنڈ کے اندر بند نہیں کرتا، تو ایپ یہ مان لیتا ہے کہ وہ مصیبت میں ہے. اس کے بعد وہ اس کے خاندان اور دوستوں کے پاس سگنل بھیجنا شروع کر دیتا ہے، جس سے متاثرہ کی لوکیشن کا پتہ چلتا ہے.