نئی دہلی، 2 اگست (ایجنسی)ملا ئشیا کی وزیر صنعت تیریسا کوک نے کہا ہے کہ ہندوستان میں ہیلتھ کیئر سیکٹر تیزی سے ترقی کر رہا ہے اور دونوں ملکوں کے درمیان ربر کی مصنوعات کی تجارت کو فروغ دینے کے زبردست امکانات موجود ہیں۔
آج یہاں ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ملائشیائی وزیر نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان گزشتہ چند برسوں میں ربر کی مصنوعات کی تجارت میں قابل ذکر اضافہ ہوا ہے۔ ہندوستان کی ملا ئشیا سے ربر مصنوعات کی برآمدات میں سالانہ اوسطاً 16.7 فی صد کا اضافہ ہوا ہے۔ ہندوستان کی 2009 میں ربر مصنوعات کی برآمدات کی مالیت 20.1 ملین امریکی ڈالر تھی جو 2018 میں بڑھ کر 80.8 ملین ڈالر تک پہنچ گئی۔
ملائشیا اور ہندوستان کے درمیان باہمی سالانہ تجارت کی مالیت کاحجم 15 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان باہمی تجارت کو فری ٹریڈ ایگرمینٹ اور آسیان ملکوں کی تنظیم کے تحت علاقائی ایف ٹی اے کی وجہ سے زبردست فروغ ملا ہے۔
اسی طرح اس عرصہ میں ملا ئشیا کی اس سیکٹر میں ہندوستان سے درآمدات کی مالیت میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے جو 2009 میں 4.1 ملین ڈالر سے بڑھ کر 2018 میں 29.7 ملین ڈالر ہوگئی ہے۔ یہ تجارتی
اعداد وشمار اس بات کے غماز ہیں کہ ہندوستا ن کا طبی شعبہ تیزی سے ترقی کررہا ہے جس کی وجہ سے وہ ملائیشیا کی ربر مصنوعات کے لئے ایک اہم اور بڑا مارکیٹ ہے۔
”صحیح دستانوں کے انتخاب کے ذریعہ انفیکشن پر قابو پانا“ کے موضوع پر منعقد اس سیمینار کا انعقاد ملائیشین ربر ایکسپورٹ پروموشن کونسل نے کیا تھا۔
ملائشیائی وزیر نے مزید بتایا کہ ”ملائشیا دنیا کا اعلی معیار کے میڈیکل دستانے تیار کرنے اور برآمد کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے اور اس نے اس میدان میں اچھی مہارت اور تجربہ حاصل کیا ہے۔ طبی دستانوں کے فروخت کے علاوہ ہم صحت عامہ کے شعبہ کے اہلکاروں تک پہنچنا چاہتے ہیں اور انہیں متعدی بیماریوں پر قابو پانے کے سلسلہ میں صحیح طبی دستانوں کے انتخاب اور استعمال کی اہمیت اور اپنے تجربہ سے روشناس کرانا چاہتے ہیں۔
محترمہ تریسا کوک نے کہا کہ ایف ٹی اے کی وجہ سے دونوں ملکوں کے درمیان اور آسیان ملکوں سے تجارت کو فروغ ملا ہے۔ ملائشیا سے ہندوستان کی برآمدات میں 5.1 فی صد کا اضافہ ہوا ہے جس کی مجموعی مالیت 8.8 ارب ڈالر ہے، اسی طرح سال 2018 میں ہندوستان سے ملائشیا کی برآمدات کی مالیت کا حجم 6.5 ارب ڈالر تک جا پہنچا۔