نئی دہلی، 13نومبر (یو این آئی)سپریم کورٹ نے مالیاتی بل۔2017کو منی بل کے طورپر منظور کرائے جانے کا معاملہ بدھ کو بڑی بنچ کے سپرد کردیا۔
چیف جسٹس رنجن گوگو ئی، جج این وی رمن، جج ڈی وائی چندر چوڑ، جج دیپک گپتا اور جج سنجیو کھنہ کی آئینی بنچ نے اکثریتی فیصلے میں کہاکہ مالیاتی بل۔2017کو منی بل کے طورپر منظور کرائے جانے کے قانونی ہونے کا معاملہ بڑی بنچ نپٹائے گی۔
عدالت عظمی نے مالیاتی بل۔2017کو منی بل کے طورپر راجیہ سبھا میں منظور کرائے جانے کے بعد دائر کئی عرضیوں کو بڑی بنچ کو سونپ
دیا۔
عدالت نے مالیاتی بل 2017کی دفعہ 184کو بحال رکھا جس کے تحت مرکزی حکومت کے پاس ٹریبونلوں میں تقرری، برخاستگی اور خدمات کی شرائط وغیرہ طے کرنے کا اختیار ہے حالانکہ اس نے ٹریبونلوں، اپیلیٹ ٹریبونل (اہلیت، تجربہ، اراکین کی خدمات شرائط) سے متعلق ضابطہ 2017کو منسوخ کردیا۔بنچ نے حکومت کو پھر سے ضابطے تیار کرنے کی ہدایت دی۔
عدالت نے مختلف ٹریبونلوں کے فیصلو ں کے خلاف سپریم کورٹ میں سیدھے اپیل کرنے کے حکومت کے فیصلہ پر پھر سے غور کرنے کے لئے کہا ہے۔ جج چندر چوڑ اور جج گپتا نے الگ سے اپنا فیصلہ سنایا۔